بلوچستان میں جنوری 2021 سے پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، حمید اللہ ناصر

September 24, 2022

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)ایمرجنسی آپریشن سینٹر بلوچستان کے کوارڈینٹر حمید اللہ ناصر نے کہا ہے کہ بلوچستان میں جنوری 2021 سے اب تک پولیو کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا ، صوبےکے ماحول میں اپریل 2021 سے اب تک پولیو وائرس نہیں تاہم ملک کے دیگر صوبوں اور افغانستان میں پولیو وائرس کی موجودگی بلوچستان کے لئے چیلنج ہے ۔ بلوچستان کے پانچ اضلاع کی 141 یونین کونسلز میں سات روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم 26 ستمبر سے شروع ہوگی ، جس میںکوئٹہ ، پشین ، چمن ، قلعہ عبداللہ کی تمام جبکہ ژوب کی 8 یونین کونسلز میں خصوصی انسداد پولیو مہم ہوگی ۔ یہ بات انہوں نے جمعہ کو پولیو مہم کی افتتاحی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ،س موقع پر یونیسیف ، ڈبلیو ایچ او اور بی ایم جی ایف کے نمائندے بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ سات روزہ خصوصی مہم کے دوران پانچ سال تک کی عمر کے 8 لاکھ 85 ہزار بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے ، پولیو مہم کے دوران 3 ہزار 680 ٹیمیں بچوں کو حفاظتی قطرے پلائیںگے مہم کے دوران عملے کو فول پروف سیکورٹی دی جائے گی جس کے لئے بلوچستان لیویز ، پولیس اور ایف سی کے جوان تعینات ہوں گے ، انہوں نے کہا کہ پولیو وائرس ان بچوں کو اپنا نشانہ بناسکتا ہے جو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پینے سے محروم رہ جاتے ہیں انہوں نے تمام والدین سے اپیل کی کہ وہ مہم کے دوران پولیو ورکرز سے بھرپور تعاون کریں اور اپنے بچوں کو پولیو ویکسین ضرور پلائیں ، پولیو کے خاتمے کیلئے کوششوں کے باعث آج بلوچستان میں اس مرض پر ممکنہ حد تک قابو پالیا گیا ہے جو بڑی پیشرفت ہے ، اس ضمن میں معاشرے کے تمام طبقات کا کردار خوش آئند بات ہے اس سے مرض کے تدارک میں مدد مل رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں میں اس بارے میں شعور اجاگر کرنے میں دیگر طبقات کے ساتھ علماء کرام کا کردار نہایت اہم ہے جس کے باعث پولیو کے خلاف ہم منظم انداز میں مہم چلا کر اپنے بچوں کو محفوظ بنارہے ہیں ۔