وزیر اعظم پاکستان کے جنرل اسمبلی میں خطاب سے کشمیریوں کی حوصلہ افزائی ہوئی، طارق فاروق

October 02, 2022

لوٹن (شہزاد علی/ اسرار راجہ) آزاد کشمیر کے سابق سینئر وزیر اور پاکستان مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل چوہدری طارق فاروق نے کہا ہے کہ کشمیری ڈائسفورا خارجہ محاذ پر مسئلہ کشمیر پر کاوشوں کو جاری رکھے خود کشمیری جب اپنا مسئلہ عالمی برادری کے سامنے پیش کریں گے تو مسئلہ کشمیر بہتر طور پر اجاگر ہو سکتا ہے۔ وہ لوٹن میں اپنے اعزاز میں مسلم لیگ ن کے رہنما چوہدری جہانگیر اور ملک انوار کی جانب سے منعقدہ تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف کی کشمیر پر حالیہ کاوشوں کو بھی سراہا اور کہا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ان کے خطاب سےکشمیریوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر مختلف سوالات کے جوابات بھی دیئے۔ انہوں نے کہا کہ میاں نواز شریف کی قیادت میں ن لیگ متحد ہے ۔ انہوںنے کہا کہ کشمیر کی متنازع حیثیت کو تبدیل کرنا ناممکن ہے۔ انھوں نے کہا دنیا کو مسئلۂ کشمیر کا ادراک دینے کے لیے اوورسیز کشمیریوں کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ طارق فاروق نے کہا کہ آج ہم تمام متحد ہیں، راجہ فاروق حیدر نے جماعت کی بہتری کے لیے احسن اقدامات کئے مگر انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں، ہم کوشش کریں گے وہ غلطیاں نہ دہرائی جائیں جو سابقہ دور میں ہوئیں، انھوں نے کہا تمام کارکنان کو پارٹی میں مقام دیا جائے گا، آزادکشمیر میں کوئی ترمیم قابل عمل نہیں ہو سکتی ہم اپنے حقوق کے لیے متحد ہیں،انھوں نے کہا میاں نواز شریف کی سربراہی میں ہم تمام کارکن ہیں اور متحد ہیں اور متحد ہی رہیں گے۔ عمران خان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا پاکستان میں سیاسی عدم برداشت ایک شخص کی کی وجہ سے ہے۔ وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ساتھ لندن میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعےکی مزمت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے معاشرے کو بگاڑ دیا ہے، عزت و احترام اور رواداری سیاست اور معاشرت سے ناپید ہوتی جا رہی ہیں، کم عمر بچوں اور بچیوں کی ذہن سازی ایک ایسے ماحول میں کی جارہی ہے جہاں چھوٹے بڑے کا احترام ختم ہو چکا ہے۔ سوشل میڈیا کے محاز پر مسلم لیگ کی ناکامی کے سوال ہر ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ پرانی جماعت ہے اور اس کی سوچ قدامت پسند ہے اس لیے کسی تبدیلی کو فورا قبول نہیں کرتی ۔اسحاق ڈار کے پاکستان جانے سے ملک بہتری کی طرف جائے گا۔ آزادکشمیر میں تحریک عدم اعتماد کے سوال پر ان کا کہنا تھا یہ ایک آئینی اور پارلیمانی طریقہ ہے ہم جب مناسب سمجھیں گے اسے استعمال کریں گے ۔ عدم اعتماد کی صورت میں پیپلز پارٹی کی نشستیں اسمبلی میں مسلم لیگ ن سے زیادہ ہیں لہٰذا ان کا حق بنتا ہے، پندرہویں آئینی ترمیم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا یہ ممکن نہیں ہے۔ مقبوضہ کشمیر کا مسئلۂ اگر دنیا میں کشمیری بیان کریں تو بہتری آ سکتی ہے۔ اپنے خطاب کے اختتام پر چوہدری طارق فاروق نے تمام جماعتوں کے رہنماؤں اور کارکنوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ مسلم لیگ ن کی تنظیم نو کے حوالے سے مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کے ورکرز کو گزشتہ ادوار میں نظر انداز کیا گیا جس سے جماعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا۔ انھوں نے کہا کہ نئی قیادت کو نہ صرف ناراض کارکنوں کو منانا ہو گا بلکہ آئندہ ایسی پالیسیاں بنانی ہوں گی جس سے کارکن کا استحصال نہ ہو۔ تقریب میں پیپلز پارٹی کے رانا مسعود نے مسلم لیگ ن کی خاتون رہنما مریم اورنگ زیب کے ساتھ پیش آنے والے واقعہ کی پُر زور مزمت کی اور وزیر اعظم آزاد کشمیر کی پیپلز پارٹی کی سینئر رہنما لطیف اکبر کے حوالے سے بیان کی مزمت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں سے ایسے لغو اور بیہودہ واقعات سے نمٹنے کیلئے مشترکہ پالیسی ترتیب دینے پر زور دیا۔ سابق میئر لوٹن ریاض بٹ نے طارق فاروق کی سیاسی رواداری کی تعریف کی اور آزادکشمیر میں سیاسی ماحول کو بہتر بنانے میں ان کے کردار کو سراہا۔ تقریب کے میزبان چوہدری جہانگیر نے سیکرٹری جنرل مسلم لیگ ن کا لوٹن آمد پر شکریہ ادا کیا۔ چوہدری جہانگیر نے کہا میاں نواز شریف نے شاہ غلام قادر کو صدر جماعت اور چوہدری طارق کو سیکرٹری جنرل بنا کر یہ ثابت کر دیا کہ یہ جماعت کسی ایک خاندان یا قبیلے کی نمائندہ نہیں بلکہ یہ تمام برادریوں کا گلدستہ ہے۔ تقریب کی صدارت ملک انوار نے کی۔تقریب میں نہ صرف مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی بلکہ پیپلز پارٹی ، پاکستان تحریک انصاف، مسلم کانفرنس اور دیگر کشمیری رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور سابق وزیر حکومت کو ان کی سیاسی رواداری پرخراج تحسین پیش کیا۔ ، قبل ازیں چوہدری طارق فاروق کی لوٹن آمد کا خیر مقدم کیا گیا۔