عمران کی جانب سے غداری، پارلیمنٹ میں اوپن بحث کرینگے، وزیر داخلہ

October 02, 2022

کراچی(ٹی وی رپورٹ) وزیر داخلہ رانا ثناء اللّٰہ اور پی پی رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ عمران کی جانب سے غداری کے حوالےسے پارلیمنٹ میں اوپن بحث کرینگے اوردیکھیںگے کہ آیا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ثابت ہوئی ہے اوراگرسب متفق ہوئے تو عمران کیخلاف کارروائی ہوگی،شہزاد اقبال نے کہاہےکہ مریم نواز کی رہائی سے ثابت ہوا کہ کیس جتنا بھی کمزور ہو ریلیف ریاست سے بہتر معاملات پر ملتا ہے۔جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں اینکر پرسن شہزاد اقبال نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہاہےکہ سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف توہین مذہب اور دہشت گردی کے مقدمات بنانے کے بعد وفاقی حکومت عمران خان کے خلاف آرٹیکل6کے تحت غداری کا مقدمہ بنانے کی خواہش ظاہرکر رہی ہے، عمران خان کی سفارتی مراسلہ سے متعلق آڈیو لیک ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے عمران خان کے خلاف جارحانہ رویہ اپنا لیا ہے، سائفر کے معاملے کو سیکورٹی بریج قرار دیا جارہا ہے ، مریم نواز نے آج عمران خان کے خلاف جارحانہ پریس کانفرنس کی اور عمران خان کو گرفتار نہ کرنے پر اپنے انکل اور وزیر داخلہ سے شکوہ کیا اور حیران کن بات یہ ہے کہ شکوہ کے کچھ دیر بعد عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کی خبر سامنے آگئی ،وارنٹ مارگلہ تھانے میں درج مقدمہ میں جاری کیے ہیں جس میں عمران خان پر 20اگست کو مبینہ طو رپر امن کو نقصان پہنچانے اور دھمکی آمیز بیانات دینے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ جس طرح ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ ما رکر دستاویزات برآمد کی گئیں اسی طرح چھاپا پڑنا چاہیے ، وہ جنوبی پنجاب میں بیٹھے کسی شخص کا لاڈلہ تو ہوسکتا ہے مگر ہمارا لاڈلہ نہیں ہے ،رانا ثناء اللہ نے کہا کہ میڈیم مریم یہ صرف ن لیگ کی حکومت نہیں ہے اتحادیوں کی حکومت ہے جس پر پوری کابینہ کی اجازت ضروری ہے، اسحاق ڈار نے عمران خان کی آڈیو لیک کو سنجیدہ سیکورٹی بریچ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سائفر چوری ہوا ہے، شواہد موجود ہیں،عمران خان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوچکے ہیں اس پر بھی ردِ عمل آرہا ہے تحریک انصاف کے رہنما ہیں وہ اس وقت ہیش ٹیگ استعمال کر کے ٹوئٹ کر رہے ہیں کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے ۔ فرخ حبیب نے کہا ہے کہ عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو دما دم مست قلندر ہوگا اسد عمر کہتے ہیں عمران خان کو گرفتار کرنے کی غلطی مت کرنا پچھتاؤ گے ،فواد چوہدری نے کہا کہ اتنے کمزور مقدمے میں عمران خان کا وارنٹ جاری کرنا انتہائی فضول حرکت ہے۔ مریم نواز کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے۔حقیقت یہ واضح ہوتی ہے کہ کیس چاہے جتنا بھی کمزور ہو ریلیف اسی وقت ملتا ہے جب ریاست سے آپ کے معاملات بہتر ہوں اگر ریاست آپ کے خلاف ہو اداروں سے تعلقات میں تناؤ ہو تو احتساب کا شکنجہ بھی سخت ہوجاتا ہے جیسے ہی تعلقات بحال ہوجائیں تو سیاسی قانونی ریلیف ملنا شروع ہوجاتا ہے۔ بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ و ن لیگی رہنما راناثناء اللہ نے کہاہےکہ مریم نواز کی عمران خان کیساتھ سختی سے نمٹنے کی بات درست ہے ،یہ سوچ پارٹی میں اور بہت سے لوگوں کی بھی ہے،عمران خان جب اسلام آباد پر حملہ آور ہوئے تھے تو کابینہ سے درخواست کی گئی تھی کہ اس کے خلاف مقدمہ درج کرلیں اور گرفتار کرنے کی اجازت دی جائے بہرحال کمیٹی تشکیل دے دی گئی تھی کل کابینہ میں یہ سب بات ہوئی ہے عمومی جو رویہ تھا کہ اس آدمی نے کس طرح سے ایک بیانیہ بنایا کہ ہم غلام ہوگئے ہیں۔راناثناء نے غداری کے مقدمے سے متعلق کہا کہ اس آدمی نے اتنا بڑا فراڈ کیا ہے قوم کے ساتھ کہ یہ جانور ہیں ملک غلام ہوگیا ہے بعد میں پتہ چل رہا ہے کہ تین چار آدمی بیٹھ کر اتنی گھٹیا سازش کرتے ہیں اور بعد میں الزام اپنے مخالفین پر لگاتے رہے ان کا جرم ناقابل معافی ہے، پارلیمنٹ میں اس پر اوپن بحث ہوگی اس میں اگر غداری بنتی ہے یا آئین یا قانون کی خلاف ورزی بنتی ہے یا آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی بنتی ہے یہ اجتماعی سوچ کے بعد جو بات سامنے آئے گی ہم اس سے متفق ہوں گے پھر اس کے مطابق کارروائی ہوگی،جس نے آڈیو لیک کی ہے اس پر نیشنل سیکورٹی میں بنیادی فیصلے ہوئے ہیں اس کو سنجیدہ لیا گیا ہے ۔