سائنسدان زرعی پالیسی کیلئے سفارشات مرتب کریں، حسین جہانیاں گردیزی

October 02, 2022

لاہور(خصوصی رپورٹر)وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے زرعی یونیورسٹی فیصل آبادکے سائنسدانوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ زرعی پالیسی کو ازسرنو تشکیل دینے کیلئے سفارشات مرتب کریں تاکہ زراعت کو درپیش مسائل کا سائنسی بنیادوں پر حل تلاش کرتے ہوئے فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ دیہی ترقی اور غربت کے خاتمے کو یقینی بنایا جاسکے۔ اس امر کا اظہار انہوں نے زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں منعقدہ زرعی پالیسی کے حوالے سے اجلاس کی بطور مہمان خصوصی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے وائس چانسلر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کو ہدایت کی کہ زرعی سفارشات مرتب کرنے کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ زراعت کو درپیش چیلنجز سے نبردآزماہونے کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کیے جاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ پاکستان کا شمار زرعی ممالک میں ہوتا ہے مگر پھر بھی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کی نسبت کافی کم ہے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ زراعت میں بیج،روائتی طریقہ کاشت، زمینی زرخیزی، آبپاشی جیسے جملہ مسائل غذائی عدم استحکام کا باعث بن رہا ہے۔۔ انہوں نے کہ اگر سیڈ ایکٹ 2015 کو اس کی روح کے مطابق رائج کیا جائے تو ناقص بیج جیسی پچیدگیوں پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔ سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ آبادی کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ شہروں کا بے ہنگم پھیلاؤ زرعی رقبے کو کھا رہا ہے جس کیلئے ہمیں شہروں میں عمودی پھیلاؤ کی بجائے افقی پھیلاؤ جیسے اقدامات کرنے ہونگے۔ پاکستان ہر سال چار ارب ڈالر کا خوردنی تیل درآمد کرتا ہے جو ایک زرعی ملک کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ موسمیاتی تغیرات کی وجہ سے زراعت کو بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کیلئے زرعی سائنسدانوں کو قابل عمل اورمربوط حکمت عملی تیار کرنا ہوگی انہوں نے مزید کہا کہ ملکی سطح پر ہائی ویلیو زراعت اور جدید آبپاشی کے نظام کو پروان چڑھانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔