اولڈہم: غزالی ٹرسٹ اور مقامی مساجد کے اراکین فلائی ٹپنگ کیخلاف مصروف عمل

October 03, 2022

بولٹن (نمائندہ جنگ) فلائی ٹِپنگ سے نمٹنے کے لیے اولڈھم کمیونٹی رضاکاروں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے، کونسلرز فلائی ٹپنگ سے نمٹنے کے لیے کمیونٹی کو اکٹھا کرتے ہیں۔ وارن اسٹریٹ کے رضاکار مقامی کونسلرز کے ساتھ مل کر کاوشیں انجام دے رہے ہیں، ایبی ہلز میں رضاکاروں کا ایک نیٹ ورک اپنے پڑوس کو صاف کرنے کے لیے مل کر کام کر رہا ہے، جب حال ہی میں ایک قریبی چرچ میں کوڑا پھینکا گیا تھا تو سینٹ مائیکل چرچ کے گراؤنڈ کیپر کی طرف سے مقامی کونسلرز کو چرچ کے اجازت نامہ کے ارد گرد فلائی ٹِپنگ اور زیادہ بڑھے ہوئے ہیجز کے بارے میں آگاہ کرنے کے بعد مقامی سپورٹ نے اس وجہ سے ریلی نکالی۔جب کونسلرز سید مشتاق اور جینی ہیریسن نے کمیونٹی کے لیے صفائی کا خیال تجویز کیا تو وارن لین کے رہائشی، غزالی ٹرسٹ کے رضاکار اور مقامی مساجد کے اراکین بشمول حسینیہ اسلامک مشن اور جامعہ شمسیہ قمر العلوم پوری طرح اس کام کے لیے باہر نکلے، اس حوالہ سے بات کرتے ہوئے جامعہ شمسیہ قمر العلوم کے جاوید اختر نے کہا ہمیں اس بات پر بہت فخر ہے کہ ہم جہاں رہتے ہیں، جیسا کہ ہمارے بہت سے اراکین ہیں اور ہم اپنی برادریوں کو صاف ستھرا دیکھنا چاہتے ہیں۔ اسی وجہ سے ہم اس گندگی کو صاف کرنے میں اپنے ساتھی باشندوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کام کرنے کے لیے تیار تھے، کیونکہ ہم میں سے بہت سے لوگ اس علاقے میں رہتے ہیں جو متاثر ہوے ہیں، ہم صرف امید کرتے ہیں کہ ہماری کوششیں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ہماری گلیوں کو صاف رکھا جا سکتا ہے۔ غزالی ٹرسٹ کے سلیم اختر نے مزید کہا کہ شہر میں آنے والوں کی جب فلائئ ٹِپنگ نظر پڑتی ہے تو اس وقت شہر ایک بدصورت منظر پیش کر رہا ہوتا ہے اور ایسا منظر ہم اپنی کمیونٹی میں دیکھ دیکھ کر تھک چکے ہیں۔ اسی لیے اس میں شامل ہونا چاہتا تھا کیونکہ ہمیں امید ہے کہ ہمارے اعمال دوسروں کو یہ سوچنے سے روکیں گے کہ یہ طرز عمل کیا ہماری کمیونٹی کیلئے قابل قبول ہے یا نہیں ہے۔حسینیہ اسلامک مشن کے توخیر احد نے مزید کہا کہ یہ ایک لمبا دن تھا اور یہ آسان کام نہیں تھا، لیکن ہمیں خوشی ہے کہ ہم مقامی علاقے میں ایک فرق پیدا کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ "میں حیران ہوں کہ ہم نے کتنا کچرا اکٹھا کیا لیکن ایک کمیونٹی کے طور پر ہماری مشترکہ کوششوں کی بدولت یہ علاقہ بہت بہتر نظر آتا ہے۔" اس کام کے بعد چرچ کو بہت پذیرائی ملی اور اس سے پہلے اور بعد کی تصاویر واقعی اپنا اثر دکھاتی ہیں۔