لاعلاج کینسر میں مبتلا شفیلڈ کی ایک خاتون قومی فنڈ ریزنگ مہم کیلئے بطور ماڈل منتخب

October 06, 2022

لندن (پی اے) لاعلاجکینسر میں مبتلا شفیلڈ کی ایک خاتون کو قومی فنڈ ریزنگ مہم کے لئے بطور ماڈل منتخب کیا گیا ہے۔ ایما فشر نے بتایا کہ انہیں 2016 میں چھاتی کے کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جو دو سال بعد سنو بورڈنگ حادثے کے بعد پھیل گیا تھا۔ 41سالہ خاتون بریسٹ کینسر ناؤ چیرٹی کے لئے رقم اکٹھا کرنے کے لئے اسپورٹس ویئر برانڈ کے ایک نئے کلیکشن کو آگے بڑھا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ ’’ایڈیڈاس‘‘ کی مہم کا حصہ بن کر اعزاز محسوس کررہی ہیں۔ بعض اوقات آپ کو یہ یاد رکھنے کے لئے ایک بڑی پہاڑی پر چلنا پڑتا ہے کہ آپ زندہ ہیں، اپنے چہرے پر ٹھنڈی ہوا محسوس کریں، اپنے کتوں پر ہنسیں، اردگرد دیکھیں اور سوچیں کہ آپ اس پہاڑی پر چڑھنے کی ہمت پر کتنے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں پہلے سے زیادہ سست ہو سکتی ہوں۔ مجھے کبھی کبھی فوٹو بریک لینا پڑ سکتا ہےلیکن میں اب بھی ایک بے ترتیب دھوپ والے دن کا فیصلہ کر سکتی ہوں کہ میں یہ کرنا چاہتی ہوں۔ پچھلے پانچ برسوں میں میرے جسم پر جو کچھ بھی گزرا ہے، اس کو دیکھتے ہوئےیہ معجزہ محسوس ہوتا ہے کہ میں یہ کام کر سکتی ہوں۔ محترمہ فشر نے اپنی چھاتی میں ’’ایک تکلیف دہ گانٹھ‘‘ کی نشاندہی کی، جس کی بعد میں چھاتی کے کینسر کے طور پر تشخیص ہوئی حالانکہ ان کے جی پی نے انہیں یقین دلایا کہ یہ دردناک گانٹھ کینسر نہیں لیکن بدقسمتی سے یہ غلط نکلا"۔ لمپیکٹومی، کیموتھراپیاور ریڈیو تھراپی سمیت متعدد علاج کے بعدسنوبارڈر کو فروری 2018 میں چھاتی کے ثانوی کینسر کی تشخیص ہوئی تھی، جب یہ بیماری اس کے سینے کے گرد ہڈیوں تک پھیل گئی تھی۔ وہ مزید علاج کے سلسلے سے گزر چکی ہیں۔ تاہمکینسر کے ٹیومر دوبارہ بڑھنے لگے اور محترمہ فشر کو ’’بہت سی دوائیں‘‘ لینا پڑیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میرے پاس ہر مہینے انجکشن کا ایک سلسلہ بھی ہوتا ہے، سبھی کوشش کرتے ہیں کہ مجھے زیادہ سے زیادہ عرصہ زندہ رکھیں بریسٹ کینسر ناؤ میں فنڈ ریزنگ اور کمیونیکیشنز کیڈائریکٹر راچیل فرینکلن نے کہا کہ یہ مہم ’’باہر کے فوائد کو طاقتور طریقے سے بتاتی ہے،جس چیز کو ہم جانتے ہیں، اسے بہت سے لوگوں نے بہت جذباتی طور پر محسوس کیا ہے، جو چھاتی کے کینسر کی تشخیص کا تجربہ کرتے ہیں۔