خیرپور کی آٹھوں تحصیلوں سے بارش کا پانی نہیں نکالا جا سکا

November 13, 2022

رانی پور (نامہ نگار) ضلع خیرپور میرس میں سیاستدانوں کے نام بڑے اور درشن چھوٹے برسات متاثرین کے لئے سندھ سرکار کے خزانے سے جاری کردہ کروڑوں روپے ضلع خیرپور میں کہیں نظر نہ آسکے ڈپٹی کمشنر خیرپورمبینہ طور پر کٹ پتلی کا کردار ادا کرنے لگے۔ ضلع خیرپور کے منتخب نمائندےپسند اور ناپسند کی بنیاد پر اپنا نوازی میں مصروف ،خیرپور کی آٹھوں تحصیلوں خیرپور، کوٹڈیجی، نارو، پیرجو گوٹھ، ٹھری میرواھ، فیض گنج، سوبھودیرو، اور گمبٹ میں سیلاب متاثرین کو منتخب نمائندگان و انتظامیہ راشن، ٹینٹ اور ضروری اشیاء سمیت کوئی بھی سہولت فراہم نہیں کر سکے تین مہینے گزرنے کے باوجود زمینی رابطے بھی بحال نہ ہوسکے کئی غریب لوگوں کے گھروں اور علاقوں میں تین سے چار فٹ پانی کھڑا رہنے کی وجہ سے لوگ ابھی تک سڑکوں پر بے یارو مددگار پڑے ہیں ضلع کی تمام تحصیلوں کے شہروں رانی پور، گمبٹ، کھڑا، ٹھری میرواہ، کوٹ ڈجی، پیر وس، فیض گنج، ہنگورجہ، ہالانی، رسول آباد کی زرعی زمینوں میں گذشتہ تین ماہ سے برساتی اور سیلاب کا پانی نکاس نہ ہونے کی وجہ سے آبادگار گندم کی فصل کاشت کرنے سے بھی محروم ہیں جس سے بھوک اور افلاس اور بھی بڑھ جائے گی برساتی پانی تاحال مختلف مقامات اور سڑکوں پر جمع ہے 100 میں سے 40 فیصد روڈ راستوں پر جمع پانی سورج کی تپش کے سبب زمین پی گئی باقی 60 فیصد روڈ راستے تین مہینوں کے بعد بھی کلیئر نہ ہوسکے پانی کی نکاسی کے لئے کوئی بھی اقدامات نہیں اٹھائے گئے ہیں منتخب نمائندگان نے اپنے اپنے حلقوں میں کرپٹ افسران کو مختلف محکموں میں تعینات کرایا ہوا ہے کروڑوں روپے کی ماہانہ بجیٹ کاغذی کاروائی میں کئی برسوں سے ہڑپ ہونے لگی خوشحال ضلع خیرپور میرس کے عوام مہنگائی بے روزگاری بدامنی اور بدحالی کا شکار ہوگئے ہیں متاثرین بے یارو مددگار امداد کے منتظر ہیں ضلع خیرپور کے مختلف علاقوں میں این جی اوز کی جانب سے اپنا بھرپور کردار ادا کیا گیا ہے مختلف ذرائع سے معلوم ہوا کہ سرکاری طور پر ہونے والی سروے بھی سیاست کی بھینٹ چڑھ گئی متاثرین سیلاب کے بجائے بااثروں کے چاہنے والوں کی سروے ہونے لگی سرکاری اسکولوں اور اسپتالوں میں تاحال پانی جمع ہے سندھ سرکار کی جانب سے جاری کردہ کروڑوں روپے کہاں ڈوبے کسی کو معلوم نہ ہوسکا ہے ضلع بھر کی عوام نے چیف جسٹس آف سندھ ہائی کورٹ، وزیر اعلیٰ سندھ، اور پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری و دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبا کیا ہے کہ سیلاب متاثرین کو درپیش مسائل کا سختی سے نوٹس لیکر ضلع خیرپور کی آٹھوں تحصیلوں کے شہروں اور دیہی علاقوں میں جمع برساتی پانی کی نکاسی کا عمل شروع کیا جائے اور برسات اور سیلاب متاثرین کو فوری طور پر ریلیف فراہم کیا جائے۔