چوتھے ادب فیسٹول کا آغاز، ہر عمر کے لوگوں کی بڑی تعداد میں شرکت

November 27, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) چوتھے ادب فیسٹول کا باقاعدہ آغاز ہفتہ کو فرئیر ہال کراچی میں کیا گیا جس میں ہر عمر کے لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سیشنز کی اہمیت کے پیش نظر شرکاءایک سیشن سے دوسرے سیشن میں انتہائی دلچسپی لیتے ہوئے نظر آئے تاکہ وہ اپنے پسندیدہ مقررین اور مصنفین کی گفتگو سے مستفید ہو سکیں۔ فیسٹول میں طلباءنے تمام سیشنز میں خصوصی شرکت کی اس کے علاوہ فیسٹول میں نوجوانوں کی بڑی تعداد بھی نہایت جوش و خروش سے شریک ہوئی ۔ادب فیسٹول کے صبح کے سیشن کا آغاز قومی ترانہ بجاکر کیا گیا جس کے بعد ادب فیسٹول کا ترانہ پیش کیا گیا جب کہ ادب فیسٹول کی بانی اور ڈائریکٹر امینہ سید اورڈائریکٹر اور بانی ادب فیسٹول شمع عسکری نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا ۔ اس موقع پر زہرہ نگاہ، عامر رمضان کنٹری ڈائریکٹر برٹش کونسل، واصف رضوی صدر حبیب یونیورسٹی، ماریہ رحمٰن اورشیری رحمٰن نے خطاب کیا، بعد ازاں طارق سکندر قیصر نے شرکاءسے اپنا کلیدی خطاب کیا۔ فیسٹول کے پہلے دن ڈاکٹر تنویر انجم کو اردوکی خدمات پر ادب فیسٹول /انفاق فاؤنڈیشن پرائز2022سے نوازا گیا۔ اس موقع پر شیما کرمانی نے رقص پیش کیا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے امینہ سید نے کہا ”اس سال ادب فیسٹیول کا موضوع ”موسمیاتی بحران “ہے۔ ادب فیسٹیول ایک نیا سلک روٹ ہے جس کے ذریعے ہماری روایات و ثقافت‘ ادب اور فنون لطیفہ نہ صرف پورے پاکستان بلکہ بیرونی ممالک کے لوگوں کے دل بھی فتح کرسکتے ہیں۔ ادب فیسٹیول ہر خاص و عام کے لئے اور بغیر کسی معاوضے یا ٹکٹ کے منعقد کیا جارہا ہے کیونکہ ہم چاہتے ہیں کہ اس فیسٹول کی بدولت لوگ ایک دوسرے ادب سے محبت کریں اور اس سے لطف اندوز ہو۔ ادب فیسٹول کا تعلق کراچی اور ہماری کمیونٹی سے ہے اسی لئے اس کا انعقاد ایک کھلی اور عوامی جگہ پر کیا جارہا ہے ۔“برٹش کونسل کی ڈپٹی ڈائریکٹر ماریہ رحمٰن نے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کہا ” ہم اس امر سے بخوبی واقف ہیں کہ اس وقت پاکستان موسمیاتی بحران کے بالکل دہانے پر ایستادہ ہے۔ موجودہ صورتحال میں ضرورت اس امر کی ہے کہ ہماری نوجوان آبادی کا بڑا حصہ اس عالمی چیلنج سے نمٹنے کے حوالے سے طویل المدتی حل پیش کرنے کے لئے اپنا ‘اپنا کردار ادا کرے۔