ادب فیسٹیول، اختتامی روز 200 سے زائد مقررین اور فنکاروں نے شرکت کی

November 28, 2022

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) چوتھے دو روزہ ادب فیسٹیول کے دوسرے اور اختتامی روز بھی 200 سے زائد مقررین اور فنکاروں نے شرکت کی جن میں زہرہ نگاہ‘ شیری رحمن‘ شرمین عبید چنائے‘ مرتضیٰ وہاب‘ طارق سکندر قیصر‘ ڈاکٹر ارفع سیدہ زہرہ‘ اعتزاز احسن‘ عبداللہ حسین ہارون ‘مونی محسن ‘ فوزیہ من اللہ ‘افتخار عارف‘کشور ناہید‘ وسعت اللہ خان‘ ‘ یاسر لطیف ہمدانی‘ظفر مسعود ‘ فاطمہ حسن ‘ افضل سید‘ ڈاکٹر تنویر انجم ‘حمید ہارون‘ ندیم ایف پراچہ ‘ جاوید جبار‘ بینا شاہ‘ ضرار کھوڑو ‘ ڈاکٹر عشرت حسین‘ نورالہدی شاہ‘ امر سندھو‘ تیمور رحمن آف لال ‘ ڈاکٹر ہما بقائی‘ زمبیل ڈرامیٹک ریڈنگزسمیت بہت سے معروف نام شامل ہیں ،فیسٹول کا صبح کا آغاز ورکشاپ بعنوان فنون لطیفہ اور تخلیقی شعبوں میں جدت اور صلاحیت پیدا کرناسے کیا گیا،اس کے بعد کتاب ”اردو کی خواتین شاعروں میں فاطمہ حسن کا نسائی شعور“کی رونمائی ‘”پاکستان بدلتے ہوئے ورلڈ آرڈر میں“ پر اعتزاز احسن‘ضرار کھوڑو‘ ڈاکٹر تیمور رحمان اور حسین ہارون کی سیر حاصل گفتگو کی ، دی گڈ‘ دی بیڈ ‘ دی اگلی “پر سیشن‘ ”پیارے عطیہ دہندگان“ ہنگامی سیلاب ریلیف 2022 کی ایک پیشکش‘تصاویر اور خطوط“ پر ہانی بلوچ، زندمان ویلفیئر آرگنائزیشن اورسمیہ قادری پراچہ چیریٹی ورکس کی شمولیت ”‘ اردو میں نثری نظم“افضال احمد سید‘ تنویر انجم‘ مصطفی ارباب اور سید کاشف رضا نے گفتگو کی فیسٹول میں بچوں کے لئے مخصوص حصے میں بچوں کو کہانیاں سنانے‘ موسیقی‘ پرفارمنس کے ذریعے پڑھنے کی طرف راغب کرنے کے ساتھ ”ایک ساتھ گائیں“جیریمی واس اور عاطف بدرکی گٹار پرفارمنس کا سلسلہ بھی جاری تھا ، فیسٹیول کے ذریعے کتب‘ پڑھنے‘ مصنفین کو فروغ دینے ‘ڈائریوں‘ پیشکشوں‘ ڈرامائی پڑھنے‘ مباحثے‘ مزاح‘ موسیقی‘ گانا‘آرٹ اور رقص کے ذریعے سامعین کو تفریح اور مشغول کر کے موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کےلئے نئے‘اختراعی‘ تخلیقی انداز متعارف کرائے گئے۔