کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) سہراب گوٹھ گنا منڈی کے قریب گھر سے خاتون اور تین بچوں کی پھندا لگی لاشیں ملیں ،پولیس نے متوفیہ خاتون کے شوہر کو حراست میں لیکر تفتیش شروع کردی ہے ، تفصیلات کے مطابق سہراب گوٹھ تھانہ کی حدود گناہ منڈی مچھر کالونی جہانگ آباد بلاک سی میں واقع گھرسے تین بچوں اور ایک خاتون کی لاشوں کی اطلاع پر پولیس موقع پر پہنچی اور شواہد جمع کرنے کے بعد مقتولین کی میتوں کو ایدھی ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا، پولیس کے مطابق شناخت35 سالہ فاطمہ زوجہ نجیب اللہ ، 10 سالہ سونم، 3 سالہ آرزو دختر نجیب اللہ اور 2 سالہ ارمان ولد نجیب اللہ کے ناموں سے ہوئی ہے متوفیہ خاتون کا تعلق افغانستان سے تھا جبکہ شوہر نجیب اللہ پنجاب کے علاقے لیہ سے تعلق رکھتا ہے ، اس کی پہلی بیوی کا تعلق پنجاب سے تھا جو ناراض ہو کر پنجاب چلی گئی تھی ، جاں بحق ہونے والی آرزو اور ارمان فاطمہ کے بچے جبکہ متوفیہ سونم پہلی بیوی سے ہے ، نجیب اللہ سبزی منڈی میں بار دانے کا کام کرتا تھا ، علاقہ مکینوں کے مطابق نجیب اللہ تقریباً ڈیڑھ ماہ قبل اس علاقے میں شفٹ ہوا تھا ، نجیب اللہ اور اس کی اہلیہ میں اکثر جھگڑا ہوتا رہتا تھا ، جھگڑے میں نجیب اللہ فاطمہ کو کہتا تھا کہ وہ اپنی پہلی بیوی کو واپس لے آئے گا ، اتوار کی صبح فجر کے وقت نجیب اللہ اپنے بڑے بیٹے کے ہمراہ سبزی منڈی چلا گیا تھا ، علاقہ مکینوں کی جانب سے مددگار 15 پر لاشوں کی اطلاع ملنے پر تقریباً دن ایک بجے پولیس موقع پر پہنچی تو ماں اور بیٹی کی لاشیں ایک ساتھ لٹک رہی تھیں جبکہ ایک بیٹے اور بیٹی کو الگ الگ دیواروں کے ساتھ چھت سے لٹکایا گیا تھا ، ڈی ایس پی اورنگ زیب خٹک نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق خاتون کا ذہنی توازن درست نہیں تھا اس نے بچوں کو پھندا لگا کر لٹکایا اور پھر مبینہ خودکشی کر لی ، ایس ایچ او سہراب گوٹھ کے مطابق خاتون کے شوہر کو حراست میں لیکر واقعے سے متعلق تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے ، نجیب اللہ کے بیانات میں تضاد تھا جس کے باعث اسے حراست میں لیا گیا ہے تاہم پوسٹ مارٹم کی رپورٹ کا انتظار ہے ، رپورٹ آنے کے بعد قتل یا خودکشی کی تصدیق ہو سکے گی