حنا ربانی کھر کا دورہ افغانستان

December 01, 2022

وزیر مملکت برائے امور خارجہ محترمہ حنا ربانی کھر نے گزشتہ روز افغانستان کا دورہ کیا جہاں دوطرفہ تعلقات کو نئی نہج پر استوار کرنے کا معاملہ ترجیحی بنیادوں پر زیر بحث لایا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دور میں افغان حکومت سے یہ پہلا اعلیٰ سطحی رابطہ ہے۔ پاکستانی وزیر مملکت برائے خارجہ نے میزبان ملک کے عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات کی۔ فریقین نے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے نیا طریقہ کار وضع کرنے کا عندیہ دیا اور اس بات پر اتفاق کیا کہ مشترکہ مسائل باہمی مذاکرات کے ذریعے نمٹائے جائیں جن میں پاکستان میں افغان قیدیوں کی رہائی ، سرحد پار آمدو رفت ، باہمی تجارت اور راہداری کے مسائل شامل ہیں۔ دفتر خارجہ نے نوید سنائی ہے کہ افغانستان نے تاپی گیس پائپ لائن، ریلوے لائنز اور دوسرے منصوبوں پر بھی پیش رفت میں آمادگی کا اشارہ دیا ہے جبکہ پاکستان نے افغان مہاجرین و قیدیوں کے ساتھ بہتر سلوک اور ویزوں کا اجراء آسان بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر کا یہ دورہ ایسے وقت میں عمل آیا ہے جب تحریک طالبان پاکستان نے یکطرفہ طور پر جنگ بندی ختم کرنے کا اعلان کرکے پاکستان میں دہشتگردی کی وارداتیں کرنے کی دھمکی دی ہے جبکہ عملا دہشتگردی کی وارداتوں کا پہلے سے ہی ارتکاب ہو رہا ہے۔حال ہی میں افغان شدت پسندوں نے پاکستانی سیکورٹی اداروں پر متعددحملے کیے۔ افسوس ناک بات ہے کہ افغان حکام نے پاکستانی حکام کی طرف سے شکایات ملنے کے باوجود مجرموں کے خلاف نہ صرف یہ کہ کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ ان کی طرف سے افغان سرزمین استعمال کرنے پر نہ اظہار ندامت کیا اور نہ آئندہ کے لیے ایسی کاروائیوں میں اپنی زمین استعمال نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی۔ دیکھنا ہوگا کہ حنا ربانی کھر کا حالیہ دورہ ثمر بار ہوتا ہے کہ نہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998