نوجوان فیکلٹی کے کندھوں پر قوم کے بہتر مستقبل کی ذمہ داریاں ہیں، ڈاکٹر جہان بخت

December 02, 2022

پشاور (لیڈی رپورٹر)زرعی یونیورسٹی پشاور کے. وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے کہا کہ تدریسی طریقہ کار سیکھانا بہت اہم ہیں ، جسکے لیے تربیتی ورکشاپس انتہائی ضروری ہے نوجوان فیکلٹی کے کندھوں پر قوم کی بہترین مستقبل کی ذمداریاں ہیں، ان میں بے انتہا پوٹینشل موجود ہے، وہ تدریسی جذبے سے سرشار ہو کر اپنی پیشہ وارانہ ذمہ داریاں خوش اسلوبی سے سر انجام دیں، ان کی صلاحیتوں کو بروئے کار لا نے کے لئے اس قسم کے ورکشاپس کی حوصلہ افزائی بہت ضروری ہے، ان خیلات کا اظہار انھوں نے شعبہ ایگریکلچرل ایکسٹینشن، ایجوکیشن اینڈ کمیونیکیشن نے آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (اوریک) کی تعاؤن سے یونیورسٹی کے اساتذہ کرام کے لئے اعلی تعلیم میں تدریسی طریقہ کار (Teaching Methodologies) کے حوالے سے 2 روزہ تربیتی ورکشاپ میں کیاا انھوں نے معیاری گریجویٹ پیدا کرنے کے لیے تدریسی مہارت کی اہمیت پر روشنی ڈا لتے ہوئےمجھے امید ہے کہ اس دو دن تربیتی ورکشاپ میں شرکاء نے بہت کچھ سیکھا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایک اچھے استاد کی یہ خوبی ہونی چاہیئے کہ وہ تدریسی طریقہ کار کی مہارت سے بخوبی واقف ہو، اپنا علم اور تجربات کس طرح طلباء کو آسانی سے منتقل کرے اور علم کی ارتقاء کے بارے میں معلوم ہو۔ انہوں نے کہا کہ صرف علم پھیلانا استاد کی ذمداری نہیں بلکہ علم کے ساتھ ساتھ طلباء کی بہترین تربیت کرنا بھی ان کے فرائض میں شامل ہیں۔ معیاری تعلیم و تحقیق اور بہترین تربیت پر زیادہ فوکس کرے. اگر ہم آج کل معاشرے کو دیکھے تو لوگوں میں تحمل، برداشت اور رواداری، بڑوں کا احترام اور چھوٹوں پر شفقت ناپید ہوتی جارہی ہیں، ہمارے وقتوں میں بڑوں کا ادب، استاد کا احترام اور چھوٹوں پر شفقت ہر انسان میں کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی ، ہمارے نزدیک استاد کو ایک اعلیٰ مقام حاصل تھا، لوگ ایک دوسرے کے خوشی اور غم میں برابر کے شریک ہوتے تھے ایک دوسرے کی مدد کو خوش قسمتی سمجھتے تھے، آج یہ سب بہت کم نظر آتی ہیں. یونیورسٹیوں کا کام ہیں کہ یہاں ہم جن طلباء کو تربیت دے رہے ہیں تو وہ معاشرے میں ماں ہو یا باپ، بیٹا ہو یا بیٹی، بھائی ہو یا بہن، بیوی ہو یا شوہر ایک بہترین انسان بن کر جائے، معاشرے میں ایک دوسرے کے کام آجائے اور ملک و قوم کی خدمت کرسکے. آخر انہوں نے پروفیسر ڈاکٹر عبدالرشید کو شیلڈ اور دوسرے شرکاء میں تعریفی اسناد تقسیم کئے۔