واٹر بورڈ کی نااہلی، گلستان جوہرکے ہزاروں لوگ پانی سے محروم

December 06, 2022

کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی واٹراینڈ سیوریج بورڈ کی نااہلی نےگلستان جوہرکے ہزاروں لوگوں کو پانی سے محروم کردیا ہے، تفصیلات کے مطابق جولائی کے مہینے سے گلستان جوہر بلاک پندرہ کے وسیع علاقے میں پانی کی شدید قلت ہے،اور بعض مقامات پر بورڈ کے عملے کے تعاون سے کچھ پروجیکٹس کو خصوصی طور پر غیر قانونی کنکشن دئیے گئے ہیں ، علاقے کے ایگزیکٹو انجینئر ظہیر شیخ سے متاثرین نے بارہا شکایت کی لیکن وہ تسلیاں دے کر بیٹھ جاتے ہیں علاقے کے ایک بڑے پروجیکٹ گلشن امین ٹاورز ، اسکے عقب میں واقع رہائشی مکانات مسجد عثمان غنی اور دیگرآبادی پانی سے محروم ہے ، علاقے کے لوگوں نےبتایا ہے کہ ایف بی آر کے دفتر سے متصل پروجیکٹ کو جون میں ایک غیر قانونی کنکشن دیا گیا جس میں ایگزیکٹو انجینئر اور اسوقت کے لائن مین کی ملی بھگت تھی،اس کے بعد سےعلاقے میں پانی غائب ہوگیا ، عملے نے مختلف فرنٹ مینوں کے ذریعہ فلیٹوں کے مکینوں سے فی بلاک پجیس ہزارروپے ماہانہ کا مطالبہ کیا جو پورا نہ ہونے کی وجہ سےہانی بالکل بند ہوگیا، ایکسئین ظہیر شیخ پانچ ماہ بعد بھی تسلیاں دے رہے ہیں ، اور پانی ٹینکروں کے ذریعہ لیا جارہا ہے، علاقہ مکین گزشتہ ساڑھے پانچ ماہ سے عذاب میں مبتلا ہیں ، چار ماہ تک تو پانی کی لائن میں صرف گٹر کا پانی آتا رہا، صاف پانی قریب واقع ہائیڈرینٹ پر وافر ہے لیکن شہری اس سے محروم ہیں ساری صورتحال سے سابق ایم ڈی واٹر بورڈواقف تھےاور وائس چئیرمین واٹر بورڈ نجمی عالم نے اس سلسلے میں عملے کو ہدایات بھی دیں لیکن ایکسئین اور ان کے فرنٹ مین پانی فراہم کرنے میں ناکام رہے، اب انہیں نئے کنکشن کی منظوری کا جھانسا دیا جارہا ہے ، واٹر بورڈ اور ٹینکر والوں کی ملی بھگت کے نتیجے میں فلیٹ کے فی بلاک ماہانہ ایک سے ڈیڑھ لاکھ یعنی چار بلاکوں کے پانچ چھہ لاکھ روپے پانی کی مد میں وصول کیے جارہےہیں۔