پگھل کر ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے والا روبوٹ حقیقت بن گیا؟

February 02, 2023

علامتی فوٹو

سائنسدانوں نے ایسا روبوٹ تیار کرنے کا دعویٰ کردیا جو فلموں میں دکھائے گئے روبوٹس کی طرح اپنی حالت تبدیل کرتے ہوئے ایک جگہ سے دوسری جگہ آسانی کے ساتھ جاسکتا ہے۔

ہالی ووڈ کی مشہورِ زمانہ فلم ٹرمنیٹر کے مطابق اس موجود روبوٹ ایسی دھات سے بنا ہوا ہے جو پگھل کر ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوکر اپنی شکل میں دوبارہ آسکتا ہے۔

اسکرین پر دکھائی دیے جانے والے یہ مناظر انتہائی سنسنی خیز ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر فلم بین بھی خوب محظوظ ہوتے ہیں۔

لیکن کیسا ہو اگر آپ کو یہ معلوم ہوجائے کہ اسکرین پر نظر آنے والا یہ خطرناک ٹرمنیٹر اب حقیقی زندگی میں بھی تیار ہوچکا ہے؟

جی ہاں، آپ نے بالکل درست پڑھا امریکی ریاست پینسلوانیا کی کارنیگی میلون یونیورسٹی میں سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے ایسا ہی روبوٹ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

ان سائنسدانوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ یہ روبوٹ اپنی ساخت میں تبدیلی کر کے یعنی پگھل کر ایک جگہ سے دوسری جانب بہہ کر جانے کے بعد دوبارہ اپنی اسی حالت میں آسکتا ہے جسا وہ پہلے تھا۔

کارنیگی میلون یونیورسٹی کے مکینیکل انجینئر کارمیل ماجدی نے اس روبوٹ میں استعمال میں ہوئی دھات کے بارے میں بتایا کہ یہ مقناطیسی ذرات سے مل کر تیار ہوا ہے جس کے دو اہم کام ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان دو کاموں میں سے ایک یہ کہ وہ مواد کو متبادل مقناطیسی میدان کے قابل بناتے ہیں تاکہ انڈکشن کے ذریعے اس کو حرارت فراہم کرکے اس کی ساخت میں تبدیلی کی جاسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ دوسرا یہ کہ مقناطیسی ذرات مقناطیسی میدان کے اعتبار سے روبوٹس کو نقل و حرکت کی صلاحیت فراہم کرتے ہیں۔

رپورٹس کے مطابق جب اس روبوٹ کے سلسلہ وار تجربات کیے گئے تو مقناطیسی طور پر کنٹرول روبوٹ نے اپنے سامنے آنے والی رکاوٹوں کو چھلانگ لگا کر عبور کیا۔ دیواروں پر چڑھ گئے جبکہ سرکٹ بنانے، مصنوعی معدے سے بیرونی ذرات کا خاتمہ کرنے کے لیے دو ٹکڑوں میں بھی تقسیم ہوگئے۔

علاوہ ازیں ان روبوٹس میں ٹھوس شکل سے مائع شکل اختیار کرنے کی صلاحیت تھی۔