وجیہہ سواتی قتل کیس، مقتولہ کے سسر نے درخواست ضمانت واپس لے لی

February 03, 2023

راولپنڈی(اپنے رپورٹرسے)لاہورہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس عبدالعزیز پر مشتمل ڈویژن بنچ کے روبرو مقتولہ وجیہہ سواتی کے سسرحریت اللہ نے درخواست ضمانت واپس لے لی ۔ حریت اللہ نے درخواست ضمانت میں موقف اختیار کیا تھا کہ سزا کے خلاف اپیل کے فیصلے تک ضمانت پر رہا کیا جائے۔دوران سماعت ڈویژن بنچ نے ریمارکس دئیے کہ پراسیکیوشن نے اس اہم اور سنگین نوعیت کے مقدمہ میں کمزور پیروی کی۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پراسیکیوشن ملزمان سے ملی ہوئی تھی۔ عدالت نے مقتولہ کی وکیل کی بھی سرزنش کر تے ہوئے استفسار کیا کہ آپ کس حیثیت میں اور کس بنیاد پر عدالت میں پیش ہوتی ہیں۔ آپ نے سزا یافتہ ملزمان کی سزاؤں میں اضافے اور3ملزمان کی بریت کے خلاف اپیل دائر کیوں نہیں کی۔ عدالت عالیہ نے مقتولہ کی وکیل شبنم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کیا آپ نے دوران ٹرائل یہ نہیں دیکھا کہ کیا ہورہا ہے اور کیا ہونا چاہئے تھا جس پر مقتولہ کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ٹرائل کے دوران انہوں نے کیس کی پیروی نہیں کی بلکہ وہ ایک گواہ کے طور پر پیش ہوتی تھیں جس پر عدالت عالیہ نے کہا کہ یہ کوئی جواز نہیں ہے آپ کو نظر رکھنی چاہئے تھی۔ درخواست گزار کو صرف ثبوت مٹانے کے الزام پر سزا دی گئی اغوا اور قتل میں اس کے کردار کو مدنظر ہی نہیں رکھا گیا جس پر مقتولہ کی وکیل نے موقف اختیار کیا کہ مجھے صرف ایک گواہ کی حیثیت حاصل تھی جس پر عدالت نے عالیہ نے کہا پھر درخواست گزار کو کیسے ضمانت نہ دیں۔ مقتولہ کی وکیل نے کہا کہ یہ کیس محض شہادت چھپانے کا نہیں بلکہ درخواست گزار اغوا اور قتل کی تمام منصوبہ بندی میں شامل تھا۔ اگر اسے ضمانت پرر ہا کیا گیا تو یہ نہ صرف بیرون ملک فرار ہو جائے گا بلکہ باہر نکل کر مزید خطرناک ہو جائے گا اس تناظر میں درخواست گزار کسی طور بھی ضمانت کا مستحق نہیں اور ویسے بھی ابھی ٹرائل مکمل ہوئے 2ماہ گزرے ہیں ۔