خیبر پختونخوا، کورونا فنڈز میں 2 ارب 90 کروڑ کی بے قاعدگیاں

February 05, 2023

پشاور(نمائندہ جنگ) قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا کی جانب سے کورونا فنڈ کی تحقیقات میں وسیع پیمانے پر خورد برد اور اختیارات سے تجاوز کا انکشاف ہوا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت میں محکمہ صحت کے زیر انتظام کورونا فنڈ میں 2 ارب 9 کروڑ روپے کی سنگین مالی بے قاعدگیاں رپورٹ ہوئی تھیں جن کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کرتے ہوئے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر شاہینہ کا بیان قلمبند کرلیا ہے، زیادہ قیمت آکسیجن سلینڈر خریداری سے 4 کروڑ کا نقصان ہوا،نیب ذرائع کے مطابق خلاف قواعد منظور نظر کمپنی کو کروڑوں روپے کا ٹھیکہ دینے میں وسیع پیمانے پر مبینہ کمیشن وصول کرنے کی شکایات رپورٹ ہوئی ہیں۔ اس سے قبل نیب خیبر پختونخوا نے سابق صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کے پرسنل اسسٹنٹ ارسلان کو بھی طلب کیا تھا، نیب ذرائع کے مطابق کورونا فنڈ میں کورونا ٹیسٹ، حفاظتی کٹس، ادویات، مشینری اور آلات کی خریداری کی مد میں خورد برد کی گئی تھی۔ انتظامی طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اربوں روپے کا ٹھیکہ مبینہ طور پر من پسند افراد کودیکر خزانہ کو کروڑوں روپے کاٹیکہ لگایا گیا۔زیادہ قیمت میں آکسیجن سلینڈر خریداری کی مد میں خزانہ کو 4 کروڑ 40لاکھ 64ہزار روپے کا نقصان پہنچایا گیا ۔ 4 کروڑ 53لاکھ روپے کی کارڈیک مانیٹر کی مشکوک خریداری کی گئی، ہنگامی صورتحال میں پی سی آر ٹیسٹ کا 44کروڑ 90لاکھ 88ہزار روپے کا ٹھیکہ بڈنگ میں پہلی نمبر پر آنے والی کمپنی کو نہیں دیا گیا، ریپڈ ریسپانس ٹیم کو غیر قانونی طور پر36کروڑ87لاکھ روپے کی غیر قانونی ادائیگی کی گئی۔ ریپڈ انٹیجن ٹیسٹ کی مد میں 37 کروڑ35لاکھ12ہزارروپے سے زائد کی بے قاعدگیاں ہونے کی اطلاعات ہیں۔