ہردلعزیز اسٹرابیری صحت کی ضمانت

February 23, 2023

موسم سرما میں جیسے جیسے سردی کم ہوتی جاتی ہے بازاروں میں جگہ جگہ اسٹرابیری نظر آنے لگتی ہے۔ دل کی شکل سے مشابہ گلاب کے خاندان سے تعلق رکھنے والی اسڑابیری شگفتہ سرخ رنگت اور سر پر سبز پتوں کے تاج سے آراستہ ہردلعزیز پھل ہے، جسے صحت کی ضمانت بھی کہا جاتا ہے۔

جدید طبی تحقیقات کے مطابق اسٹرابیری کا روزانہ استعمال انسان کی قوت مدافعت کو بڑھانےاور صحت مند رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اسٹرابیری میں ایسے قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں، جو عارضہ قلب اور کینسر جیسے کئی مہلک امراض کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسٹرابیری میں پوٹاشیم اور منرلز ہوتے ہیں جو جسم کا مدافعتی نظام بہتر بناتے ہیں۔

اسٹرابیری میں موجود ایلیجک ایسڈ اور فلیونوائڈز ایسا اینٹی آکسیڈنٹ اثر فراہم کرتے ہیں، جس سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔ یہ خون میں خراب کولیسٹرول کے اثرات کا مقابلہ کرتے ہیں، جو شریانوں میں خون گاڑھا کرنے کا باعث بنتے ہیں۔

طبی ماہرین کے مطابق اسٹرابیری وٹامن سی کے حصول کا بہترین ذریعہ ہے۔ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور اسٹرابیری موتیے کے مرض کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔ اسٹرابیری میں موجود وٹامن سی کولاجن کو بڑھانے کے لیے بھی اہم ہے۔ کولاجن جِلد کی لچک اور نرمی کو بہتر بنانے میں مدد دیتا ہے۔ اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس اور دیگر اجزا جوڑوں کے ورم کا اثر کم کرنے میں بھی ممکنہ طور پر مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔

دل کی صحت

اسٹرابیری میں موجود اینتھوسائینن اور کواسیٹن دل کی بیماری سے بچانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ 2019ء کے ایک مطالعے میں بتایا گیا کہ اینتھوسائینن کا تعلق دل کے دورے کے کم خطرے سے ہے۔ مزید برآں، 2016ء کی تحقیق کے مطابق، کواسٹین میں سوزش کے خلاف خصوصیات ہوتی ہیں جو کہ دل کی بیماری ایتھیروسلی روسس کے خطرے کو کم کرتی ہیں۔

اسٹرابیری میں موجود پوٹاشیم بھی دل کی صحت کے لیے مفید ہے۔ اس کے علاوہ، 2016ء کے میٹا تجزیہ میں غذائی فلیوونائیڈ کی مقدار اور فالج کے درمیان تعلق کا اندازہ لگانے کے لیے 11 کلینکل ٹرائلز کا جائزہ لیا گیا۔ اس تجزیے میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ زیادہ فلیوونائیڈ والی غذا فالج کے خطرے کو کم کر سکتی ہے۔

کینسر سے بچاؤ

ایک مطالعے کے مطابق اسٹرابیری اور دیگر بیریز میں موجود غذائیت سے بھرپور مرکبات بعض اقسام کے کینسر سے بچانے میں مدد کر سکتے ہیں۔ یہ بنیادی طور پر معدے اور چھاتی کے کینسر کو روکنے میں مددگار ہیں، لیکن کچھ حد تک منہ، پھیپھڑوں، پروسٹیٹ، جگر اور لبلبے کے کینسر کو بھی روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ کسی ایک مرکب کی نشاندہی کرنے کے بجائے مصنفین نے قیاس کیا کہ فائدہ ممکنہ طور پر اسٹرابیری میں موجود تمام مرکبات کے مشترکہ اثر سے ہوتا ہے۔

ہائی بلڈ پریشر

اسٹرابیری میں موجود پوٹاشیم ہائی بلڈ پریشر میںمبتلا لوگوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ 2018ء میں ہونے والی تحقیق کے مطابق پوٹاشیم جسم میں سوڈیم کے منفی اثرات کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔ پوٹاشیم سے بھرپور غذاؤں کی مقدار میں اضافہ بلڈ پریشر کو کم کر سکتا ہے، جس سے دل کے دورے اور فالج کو روکنے میں مدد ملتی ہے۔

ذیابطیس

اسٹرابیری کا استعمال گلوکوز کو ہضم کرنے کے عمل کو سست اور انسولین کے استعمال کو معتدل کرتا ہے، خاص طور پر جب وہ زیادہ کاربوہائیڈریٹ والے کھانے کے ساتھ کھائی جائیں۔ اسٹرابیری میں موجود پولیفینول ٹائپ 2 ذیابطیس کے اثرات کو بہتر کرنے میں معاون ہوتا ہے۔ خاص طور پر، وہ بلڈ شوگر کو کنٹرول اور بلڈ پریشر کو منظم کرتا ہے۔

آنکھوں کیلئے مفید

اسٹرابیریز وٹامن سی کا ایک بہترین ذریعہ ہیں۔ وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے کے ساتھ ساتھ ایک طاقتور، تیز کام کرنے والا اینٹی آکسیڈنٹ ہے۔ اسٹرابیری میں موجود اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات موتیا کو روکنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ وٹامن سی ہماری آنکھوں کو سورج کی تیز الٹراوائلٹ شعاعوں میں موجود فری ریڈیکلز کی نمائش سے بچانے کے لیے ضروری ہے، بصورت دیگر لینس میں موجود پروٹین کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ وٹامن سی آنکھ کے کارنیا اور ریٹینا کو مضبوط بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے۔

موٹاپے سے متعلق بیماریاں

اسٹرابیری میں کم گلیسیمک انڈیکس (GI) ہوتا ہے، جس سے جسم میں بلڈشوگر جاری کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ کم گلیسیمک انڈیکس والی غذا وزن پر قابو پانے اور موٹاپے سے متعلق بیماریوں کو کم کرنے کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ اسٹرابیری میں کیلوریز بھی کم ہوتی ہیں۔

قبض کشا

اسٹرابیری زیادہ فائبر والی غذا ہے جسے کھانے سے آنتوں کی باقاعدہ حرکت کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ فائبر آنتوں کی نالی کے ذریعے قبض کو روکنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، ماہرین پانی کی مقدار بڑھانے اور ایسے پھل کھانے کا بھی مشورہ دیتے ہیں جن میں پانی کی زائد مقدار ہوتی ہے۔

جِلد کی لچک میں بہتری

اسٹرابیری میں موجود کولاجن جِلد کی لچک کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔ چونکہ ہم عمر بڑھنے کے ساتھ کولاجن کھو دیتے ہیں، اس لیے وٹامن سی سے بھرپور غذائیں کھانے سے جِلد صحت مند اور جوان نظر آتی ہے۔ لیکن یہ اس پھل میں پایا جانے والا واحد ذریعہ نہیں جو قدرتی طور پر جھریوں سے لڑتا ہے۔ اس میں موجود ایلیجک ایسڈ جِلد کو نقصان پہنچانے والی UVB شعاعوں کی مسلسل نمائش کے بعد انسانی جِلد کے خلیوں میں کولاجن ختم ہونے اور انفلیمیٹری ردعمل کو بظاہر روکتا ہے۔