حیدرآباد انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز میں ریکٹر کے تقرر کا معاملہ تاخیر کا شکار

March 20, 2023

کراچی( سید محمد عسکری) وفاقی حکومت کے تحت سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں قائمہونیوالے نئے ادارے حیدرآباد انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز میں ریکٹر کے تقرر کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔ یکم مارچ کو 15امید واروں کے انٹرویوز ململ ہونے کے باوجود وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر کی زیر صدارت ہونے والی تلاش کمیٹی نے امیدواروں کے نمبروں کو حتمی شکل نہیں دی جس کی وجہ سے نمبر ون، ٹو اور نمبر تھری امیدوار کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ حیدرآباد انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز انٹرویو کیلئے30امیدواروں میں سے 15امیدوار انٹرویوز کیلئے آئے تھے جن میں، ارشد سلیم، رخسار احمد، اسلام آباد کے ڈاکٹر جمانی، زبیر احمد، اربیلا بھٹو، محمد علی شیخ، رفیق میمن، عارف زبیر، حفیظ میمن، پروین منشی، انٹر بورڈ کرچی کے سعید الدین اور مدد علی شاہ اور دیگر شامل تھے ۔ تلاش کمیٹی کے انٹرویو اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر تعلیم رانا تنویر نے کی جب کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے چئیرمین ڈاکٹر مختار اور مہران یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت، ٹنڈو جام زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری، جامعہ این ای ڈی کے وی سی ڈاکٹر سروش لودھی اور دیگر نے شرکت کی۔ تلاش کمیٹی کے ایک رکن کے مطابق ایک امیدوار سے جب یونیورسٹی کے ایکٹ کے مطابق سوال کیا گیا تو اس نے کہا کہ اس نے ایکٹ دیکھا ہی نہیں اسی طرح حال ہی میں ایک یونیورسٹی میں وی سی مقرر ہونے والی خاتون بھی انٹرویو دینے پہنچ گئیں جس پر اراکین نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ زرائع کے مطابق امیدواروں کی نمبرنگ کے معاملے پر کچھ اختلافات بھی ہیں جسکی وجہ سے نمبروں کو حتمی شکل نہیں دی جارہی ہے ۔ یاد رہے کہ حیدرآباد میں فیڈرل انسٹیٹیوٹ فار ٹیکنالوجی اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے قیام کےلیے 100ایکڑ زمین کی مفت الاٹمنٹ ہوچکی ہے۔یہ زمین چیف سیکرٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت کی کوششوں کے باعث الاٹ ہوئی یہ زمین دیہہ گنجو ٹکر، تعلقہ لطیف آباد، ضلع حیدرآباد نمبر 1میں فراہم کی گئی ہے جو 100ایکڑ ہے۔