• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

"سر تن سے جدا" کانعرہ قانون کی اتھارٹی کیلئےچیلنج ہے، بھارتی عدالت

کراچی (رفیق مانگٹ)الہ آباد ہائی کورٹ نے قرار دیا ہے کہ ’’سر تن سے جدا‘‘ کا نعرہ بھارت کی خودمختاری، سالمیت اور قانونی نظام کے لیے سنگین چیلنج ہے۔بھارتی عدالت کے مطابق مذہبی نعرے بذاتِ خود جرم نہیں، جب تک دھمکی کیلئے استعمال نہ ہوں، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پیغمبرِ اسلام ﷺ نے درگزر اور رحم کی تعلیم دی، قتل کی نہیں ۔عدالت نے کہا کہ یہ نعرہ لوگوں کو مسلح بغاوت پر اکساتا ہے اور اسلام کے بنیادی اصولوں کے بھی خلاف ہے۔جسٹس ارون کمار سنگھ دیشوال کےبنچ نے یہ ریمارکس بریلی تشدد کیس میں ملزم محمد ریحان کی ضمانت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے دیے۔ عدالت کے مطابق یہ نعرہ ایسے قتل کی ترغیب دیتا ہے جو بھارتی قانون کے تحت کسی صورت جائز نہیں اور یہ آئینی مقاصد سے متصادم ہے۔عدالت نے واضح کیا کہ نعرۂ تکبیر، اللہ اکبر، جو بولے سو نہال، ست سری اکال، جے شری رام یا ہر ہر مہادیوجیسے مذہبی نعرے بذاتِ خود جرم نہیں، جب تک انہیں دوسرے مذاہب کے افراد کو دھمکانے کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
اہم خبریں سے مزید