بھوک پھرتی ہے میرے ملک میں ننگے پاؤں

March 22, 2023

وطن عزیز میں غربت، مہنگائی،بیماری اور بے روزگاری نے عوام کو زندہ در گور کرکے رکھ دیا ہے۔ اس کی وجہ یہ نہیں کہ وطن کی مٹی اس قابل نہیں کہ وہ اپنے باسیوں کورزق و وسائل نہ دے سکے، بلکہ تمام وسائل کی موجودگی کے باوصف اگر صورت حال دگرگوں بلکہ حالت نزاع میں ہے، تو اس کی اصل وجہ قحط الرجال اور نفسا نفسی کا دور دورہ ہے جس کے پیچھے وہ سیاسی و غیر سیاسی طاقتور ہیں ، جو عوام کو غلام در غلام رکھ کر اپنی ہوس گاہیں آباد رکھنا چاہتے ہیں۔یہ طاقتور اپنے اختیارات کی جنگ کو لامحدود رکھ کر درحقیقت بنیادی عوامی مسائل کو دبا کر رکھنا چاہتے ہیں، یہ سلسلہ ایک عرصہ سے جاری ہے،او ر یوں عوامی مسائل کے حل، پائیدار ملکی ترقی اور جمہوری استحکام کیلئے کی جانے والی تھوڑی بہت کوششیں منزل تک پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ دیتی ہیں۔معروضی صورت حال بھی لاحاصل جنگ کا نقشہ پیش کررہی ہے،لہٰذا مہنگائی کی طرف کس کی توجہ جائے۔عوام خود بھی مسائل کے انبار تلے اس قدر دب کر رہ گئے ہیں کہ وہ کسی تحریک کی سکت ہی نہیں رکھتے، یہی اس ملک کےاصل خودمختاروں کا ایجنڈاتھا ، جو لگتا ہے کہ اب پورا ہونے کو ہے، اور اس ایجنڈے کی تکمیل میں میڈیا اور بعض مذہبی و سیاسی رہنمائوںکا کردار کلیدی ہے، جنہوں نے عوام کو بیگانگی کے مرض میں مبتلا کرکے رکھ دیا ہےوہ اصل ونقل میں امتیاز کے ادراک کی بجائے اُنہی استحصالیوں کو محب وطن سمجھ رہے ہیں جنہوں نے کبھی اسلام ،کبھی نام نہاد جہاد کا نعرہ لگا کر دوسرے ممالک میں مداخلت کرکے اربوں کماکر بیرون ملک منتقل کئے اور پھر بھی معزز و محب وطن بنے ہوئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ آج ملک فنا وبقا کی کشمکش سے دوچار ہے،عوام کی حالت کیا ہوگی ،خود سرکار کے ادار ۂ شماریات کے مطابق مہنگائی مزید 0.96فیصد بڑھ گئی ہےاور مہنگائی کی مجموعی شرح 47.97 فیصد کی سطح تک پہنچ گئی ہے۔ادارۂ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق،ایک ہفتے میں 28اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ٹماٹر 8روپے 92پیسے، 190 گرام چائے کا پیکٹ 39روپے 67پیسے، آلو 2 روپے 26 پیسے فی کلو اور کیلے ساڑھے7روپے فی درجن مہنگے ہوئے۔ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران نمک، دودھ،بیف، دہی اور چاول کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جب کہ 11اشیائے ضروریہ سستی ہوئیں۔ادارہ شماریات نے بتایا کہ حالیہ ہفتے پیاز 25روپے، چکن 25روپے 62پیسے فی کلو سستاہوا، لہسن 23 روپے42 پیسے، دال مسور 6روپے 43پیسے فی کلو، انڈے 5روپے 53پیسے فی درجن، دال چنا 3روپے 22پیسے فی کلو سستی ہوئی۔ اس کے علاوہ دال ماش، دال مونگ کی قیمتوں میں بھی کمی آئی۔ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ہفتے 12 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں استحکام رہا۔حالانکہ یہ وہ ملک ہے جس نے وہ تحاریک دیکھی ہیں ، جس سے جان تو کیا جہان کو تبدیل کیاجاسکتاتھا، لیکن ایسی تمام تحاریک بھی پاکستانی زورآوروں کی مدد سے بین الاقوامی قوتوں نے ہائی جیک کرلیں۔ رمضان المبارک کے آغاز کے ساتھ ہی مہنگائی کا طوفان پورے جوبن پر ہے، مسلمان ہی مسلمان کو لوٹ رہا ہے، دیار غیر یہاں تک کہ ہمارے ازلی دشمن بھارت نے بھی رمضان میں اشیائے خورونوش ارزاں کردی ہیں ، لیکن ہماری اسلامی جمہوریہ میں ذخیرہ اندوزوں کیلئے رمضان مبارک ہی کمائی کا ’’سیزن ‘‘ ہے۔دوسری طر ف زورآور باہم دست و گریبان ہیں، تو مہنگائی مافیا پر ہاتھ کون ڈالے؟مہنگائی کے حوالے سے خود حکومت پاکستان کا ادارہ کہتا ہےکہ مہنگائی اور ذخیرہ اندوزی سے اُس اشرافیہ کے سیم و زر میں مزید اضافہ ہوجاتاہے جو اربوں میں کھیلتے ہیں چونکہ ملک کی مقتدرہ تک رسائی ہونے کے باوصف ان پر کبھی کوئی ہاتھ نہیں ڈالا جاسکا اس لئےملک کی غالب اکثریت کو تعلیم ، صحت تو کجا دو وقت کی روٹی کی فکر زندہ در گور کئے ہوئے ہے۔ یہ ہے اسلام کا وہ قلعہ جہاں اداروں کو باہم لڑنے سے ہی فرصت نہیں ۔ کاش وہ اس ملک کے عوام کو اپنا جانیں، اور اُن اژدھوں کا بھی احتساب کریں، جو غریب عوام کا استحصال کر کے اپنی تجوریاں بھر چکے ہیں۔ اب حکومت ،اپوزیشن کے احتساب میں اس طرح مگن ہے کہ جہاں اُس کی توجہ ان اموات اور غریب عوام کی طرف نہیں جاتی تو دوسری طرف شوگر و دیگر مافیاز عین حکومت کی ناک تلے اپنی تجوریاں ڈالر ز و سونے سےبھر نے میں مصروف ہیں۔ واہ رے پاکستان !

بھوک پھرتی ہے میرے ملک میں ننگے پائوں

رزق ظالم کی تجوری میں چھپا بیٹھا ہے