دہشت گردی: سینئر فوجی افسر کی شہادت

March 23, 2023

وطن عزیز اس وقت ایک مشکل صورتحال سے گزر رہا ہے۔ ایک طرف سیاسی خلفشار اور معاشی ابتری ہے تو دوسری طرف دہشت گردی نے دوبارہ اسے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے جس کا قلع قمع کرنے کیلئے ہماری بہادر مسلح افواج کے افسر اور جوان سینہ سپر ہیں اور قربانیاں دے رہے ہیں۔ منگل کو جنوبی وزیرستان کے علاقہ انگور اڈے میں ایسے ہی ایک معرکے میں فوج کے ایک سینئر افسر بریگیڈئیر مصطفیٰ کمال برکی نے مادر وطن کے امن کیلئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا۔ان کا تعلق انٹر سروسز انٹیلی جنس سے تھا اور انہوں نے آرمی پبلک سکول پشاور کے سانحہ دلگداز میں ملوث دہشت گردوں کے خاتمے میں بھی نمایاں کردار ادا کیا تھا۔ دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں ان کی قیادت میں لڑنے والے سات جوان بھی زخمی ہوئے جن میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔ آئی ایس پی آر کے ایک پریس ریلیز کے مطابق پاکستان کی دفاعی افواج اور انٹیلی جنس ایجنسیاں ملک کی ایک ایک انچ سرزمین سے دہشت گردی کی لعنت کے خاتمے کیلئے بھرپور عزم کے ساتھ سرگرم عمل ہیں۔ بریگیڈئیر برکی کی شہادت اس کی عظیم الشان مثال ہے۔ دہشت گردی کا ایسا ہی ایک واقعہ اسی روز ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقےسگومیں پیش آیا جہاں ایک چیک پوسٹ پر حملہ کر کے دہشت گرد فرار ہو رہے تھے کہ سکیورٹی فورسز نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔ تین دہشت گرد مارے گئے جبکہ پاک فوج کے 3 جوانوں نے بھی فائرنگ کے تبادلے میں جام شہادت نوش کیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف اور وفاقی وزرا رانا ثنا اللہ اور سید خورشید شاہ نے بریگیڈئیر برکی اور دوسرے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بجا طور پر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری قوم بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ ملک کی سیاسی قیادت کو بھی اس صورتحال کا احساس کرنا چاہئے اور اقتدار کی جنگ میں ملکی سلامتی کو ملحوظ رکھنا چاہئے۔