سیلاب متاثرہ اضلاع میں بنیادی مراکز صحت کو سہولتیں فراہم کی جائیں گی، عالمی ادارہ صحت

March 24, 2023

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر پلیتا ماہی پالا نے کہاہے کہ صوبے کے اسپتالوں میں سولر سسٹم کی تنصیب سمیت سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں100 بنیادی صحت کے مراکز میں سہولیات کی فراہمی عمل میں لائی جائےگی اور یہ منصوبے 6ماہ میں مکمل کرلیاجائےگا۔ یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں منعقدہ ای پی آئی آفس میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور محکمہ صحت بلوچستان کے درمیان مختلف معاہدوں پر دستخط کرنے کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئےکیا اس موقع پر صوبائی وزیر صحت احسان شاہ ، سیکرٹری محکمہ صحت صالح ناصر ، ڈائریکٹر جنرل محکمہ صحت نور قاضی سمیت محکمہ صحت اور ڈبلیو ایچ او کے نمائندوں نے شرکت کی ، معاہدوں پر دستخط کا عمل مکمل ہونے کے بعد صوبائی وزیر سیداحسان شاہ نے ڈبلیو ایچ او کے حکام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ڈاکٹر پلیتا کو بلوچستان آمد پر خوش آمدید کہتے ہیں۔ ڈبلیو ایچ او نے بلوچستان میں نہ صرف مشنری بلکہ ادویات میں بھی تعاون کیا جس کے ہم شکرگزار ہیں ڈاکٹر پلیتا ماہی پالا اور ان کی ٹیم کا مشکور ہوںجو میرے حلقے کے لوگوں کےلیے سٹی اسکین مشین عطیہ کیا ہے جس کی مالیت پاکستانی کرنسی کے مطابق 15کروڑ تک بنتاہے جس کیلئے میں اپنے علاقے کی جانب سے ڈاکٹر پلیتا کا شکریہ ادا کرتا ہوں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر پلیتا ماہی پالا نے بتایا کہ بلوچستان کو ایک پیکج پیش کررہے ہیں صوبے کے مختلف علاقوں میں قائم بنیادی صحت کے مراکز کو فعال بنانے کیلئے بھی معاہدہ کیاہے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر پلیتاماہی پالا نے کہا کہ بلوچستان حکومت اور ڈبلیو ایچ او کے درمیان اہم معاہدوں پر دستخط ہوئے ہیں ڈبلیو ایچ او اور محکمہ صحت کے درمیان دستخط ہونیوالے یاداشت کے تحت ڈبلو ایچ او بلوچستان کے سیلاب سے زیادہ متاثر 12اضلاع میں 100بنیادی صحت کے 100مراکز کی تعمیر و بحالی کے اقدامات کریگا اس کے علاوہ ڈبلیو ایچ او متاثرہ اضلاع میں محکمہ صحت کے مراکز کی مرمت و تزئین و آراء ئش طبی آلات، فرنیچر اور سولر سسٹم کی فرہمی کو یقینی بنائے گی ڈاکٹر پلیتاماہی پالا نے بتایا کہ محکمہ صحت اسپتالوں میںعملے کی موجودگی کو یقینی بنانے کے ساتھ صحت کے مراکز میں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیگی انہوں نے بتایا کہ ڈبلیو ایچ او کے تعاون سے ای پی آئی آفس میں ادویات کو محفوظ رکھنے کیلئے کولڈ اسٹوریج کمرہ تعمیر کیا جائیگا جس کے تحت محکمہ صحت کو سالانہ80 ملین روپے پٹرول کی مد میں برداشت نہیں کرنے پڑیں گے جبکہ یہ تمام منصوبے آئندہ 6ماہ میں مکمل کرلیے جائیں گے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی سیکرٹری محکمہ صحت صالح ناصر نے کہا کہ بلوچستان میں 6غیر ملکی ادارے کام کررہے ہیںاور یہ تمام ادارے مشترکہ اور مناسب انداز میں کام کررہے ہیں خوراک پر کام کرنیوالے والے این جی او کے ڈائریکٹرز خوراک کے ضائع کرنے یا نصان پر نہیں چھوڑا جائیگا حکومت بلوچستان اور غیر سرکاری تنظیموں کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ہماری مدد کی اور کررہے ہیں کیونکہ محکمہ صحت کے پاس اس قدر وسائل نہیں جس نے محکمے کے اداروں کو انکے پاؤں پر کھڑاکیا جاسکے اس موقع پر سیکرٹری صحت نے ڈاکٹر پلیتاماہی پالا نے سیکرٹری صحت سے درخواست کی کہ اس وقت سرویلنس آفیسروں کو گاڑیوں کی ضرورت ہے جن جن لوگوں کو گاڑیاں فراہم کی جارہی ہیں پہلے ان سے پرانی گاڑیان واپس لینے ہونگے۔