پاسکو گوداموں سے جاری ہونیوالی گندم پر فلور ملنگ انڈسٹری کا اعتراض

March 28, 2023

اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے پاسکو گوداموں سے فلور ملوں کو ملنے والی گندم ناقص قرار دیدی ہے اور پنجاب کے سیکرٹری خوراک زمان وٹو سے اسکی شکایت بھی کر دی ہے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین چوہدری افتخار احمد مٹو نے پیر کی رات جنگ کو بتایا کہ پاسکو کے گوداموں سے گجرات ڈویژن‘ سیالکوٹ ڈویژن‘ راولپنڈی ڈویژن‘ گوجرانوالہ ڈویژن کیلئے جو درآمدی گندم لوڈ کرائی جا رہی ہے اسکی کوالٹی ناقص ہے۔ پورے پنجاب میں ناقص کوالٹی گندم کی سپلائی ہونے سے صارفین سخت پریشان ہیں۔ انہوں نے اس بات کو سراہا کہ سیکرٹری خوراک پنجاب زمان وٹو نے فوری ایکشن لیتے ہوئے ایسوسی ایشن کی شکایت پر محکمہ خوراک کے متعدد افسروں کو معطل کر دیا ہے۔ چوہدری افتخار احمد مٹو نے جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ رمضان کا پہلا عشرہ چل رہا ہے‘ پنجاب میں نجی گندم کی نقل و حمل کے پرمٹ بند کر دیئے ہیں جس سے بیالیس سو فی چالیس کلو گرام والی گندم کی قیمت ذخیرہ اندوزوں نے باون سو روپے فی چالیس کلو گرام کر دی ہے۔ عوام کو پندرہ کلو آٹا تھیلا بائیس سو روپے سے بڑھ کر تئیس سو روپے ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گندم کی ضلع بندی کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں گندم کی قلت پیدا ہو گئی ہے اور اس سے آٹا مہنگا ہونے لگا ہے۔ پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین افتخار مٹو نے کہا کہ پچھلے ہفتے کے آغاز تک پنجاب حکومت 23ہزار چھ سو یومیہ سرکاری گندم کا کوٹہ دے رہی تھی جس سے بنا ہوا آٹا فلور ملز مالکان عوام کو گیارہ سو اٹھاون روپے فی دس کلو فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پیر 27مارچ کو فلور ملوں کو پنجاب بھر میں 23ہزار چھ سو کی بجائے صرف تیرہ ہزار ٹن گندم فراہم کی گئی۔ گندم کی سپلائی میں پچاس فیصد کمی کے نتیجے میں گیارہ سو اٹھاون روپے والی آٹے تھیلے کی مارکیٹ میں دستیابی کم ہو گئی ہے اور اس سے اوپن مارکیٹ میں چالیس کلو گرام گندم کے ریٹ میں ایک ہزار روپے من کا اضافہ ہو گیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اور پنجاب کے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی سے فلور ملز ایسوسی ایشن نے اپیل کی کہ اصلاح احوال کیلئے فوری مداخلت کریں اور سرکاری آٹا تھیلے کیلئے گندم کا کوٹہ تیرہ ہزار ٹن یومیہ جو گزشتہ روز کیا گیا ہے اسے چھبیس ہزار ٹن یومیہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پاسکو کے اوکاڑہ گوداموں سے ناقص گندم آنے سے عوام میں نگران حکومت کی نیک نامی پر دھبہ لگ رہا ہے۔