اسلام آباد کی مارکیٹوں اور رمضان بازاروں میں گرانفروشوں کا راج

March 29, 2023

اسلام آباد ( ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار) وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد کی مارکیٹوں اور رمضان بازاروں میں منگل کو بھی خریداری کیلئے جانے والے گرانفروشی کا بھی رونا روتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ درجنوں مجسٹریٹس کے باوجود گرانفروشی روکنا بھی انتظامیہ کے بس میں نظر نہیں آتا ۔ بیشتر صارفین نے الزام لگایا کہ رمضان بازاروں میں بیشتر سبزیاں اور پھل غیر معیاری فروخت ہوتے رہے ۔ منگل کو مارکیٹ کمیٹی کی طرف سے جاری نرخوں پر کوئی سبزی ،فروٹ ، مرغی گوشت، انڈے ، دودھ اور دہی دستیاب نہ تھے ۔ مارکیٹ کمیٹی کی طرف سےلیموں چائنا 253،کھٹی 240 روپے ، آلو کےنرخ 58روپے ،پیاز 144، ٹماٹر 106روپے، لہسن 392، ادراک660، مرچ سبز 116، بیگن70، کریلا 136، فراش بین 160، ٹینڈا 88 ، ماڑو 69 ، کھیرا 62،پھول گوبھی 76، بند گوبھی 35، چائنا گوبھی 70، گاجر سرخ 80، گاجر پیلی 62، شملہ مرچ 100 روپے تھی مگر ہر سٹال ہولڈرز کا اپنا اپنا نرخ تھا ۔کالا کلو سیب 330، سیب گولڈن 220، سیب سفید 200، سیب گولہ 110، سیب ایرانی 365، انار قندھاری 440، امرو د 220، کیلا 330، کینو 250،سپیشل کینو 335، مالٹا 200،شکری 240 ، مسمی 200، خربوزہ 162،تربوز 84،انگو ر ٹافی 386، گرما 170 روپے ،کھجور 530 ، کھجور سپیشل 480 ، کھجور کالی لال 320 ،کھجور عربی 530 اور سٹرابری260روپے ، کیوی 350، انڈے 253روپے درجن ، مرغی زندہ 320روپے کلو، دودھ 160 روپے کلو اور دہی 180 روپے کلو ریٹ مقرر تھا مگر ہر چیز سٹال ہولڈروں کی خواہش کے مطابق من مانے نرخوں پر فروخت کی جارہی تھی۔ تمام رمضان بازاروں کے اردگرد گاڑیوں کی پارکنگ کا نظام بھی غیر منظم ہونے کی وجہ سے شہریوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑا۔