جرمنی میں ملک گیر پہیہ جام ہڑتال، ٹرانسپورٹ معطل، شہریوں کو پریشانی

March 30, 2023

برلن (نیوز ڈیسک) جرمنی میں ملک گیر پہیا جام ہڑتال کے باعث شہری شدید پریشانی کا شکار ہوگئے۔ خبررساں اداروں کے مطابق ہڑتالوں کے باعث جرمنی میں تقریباً تمام بسوں، ٹرینوں اور طیاروں کی آمدورفت کا سلسلہ بند رہا۔ یہ ہڑتال جرمنی میں طویل عرصے سے جاری تنخواہ میں اضافے کے مطالبے کے تنازع کا حصہ ہے۔ ہڑتال کے نتیجے میںلوگوں کو اپنے کاموں اور بچوں کو اسکولوں اور کالجوں میں وقت پر پہنچنے میں بہت زیادہ مشکلات کا تاخیر کا سامنا کرنا پڑ ا۔ ملک بھر میں تقریباً 4 لاکھ مسافروں کو تاخیر یا پروازوں کی منسوخی کا سامنا کرنا پڑا۔ فرینکفرٹ ائرپورٹ میں تمام آنے والی اور باہر جانے والی پروازیں دن بھر کے لیے منسوخ کر دی گئیں۔ میونخ بین الاقوامی ہوائی اڈے نے ہڑتال اور اس کے اثرات کے پیش نظر اتوار کے روز ہی پروازیں روک دی تھیں۔ ہڑتال سے جرمنی کا ریل کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو گیا۔ مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق 30ہزار سے زیادہ ریلوے ملازمین ہڑتال میں شامل ہوئے۔ ہڑتال میں جرمن صوبے باڈن ووٹمبرگ، حسے، نارتھ رائن ویسٹ فیلیا، رائن لینڈ پلاٹینیٹ، سکسنی اور بویریا میں بسیں، ٹرام اور زیر زمین سروس بند رہی۔ واضح رہے کہ ان ہڑتالوں کا سبب مزدور یونینوں کی طرف سے تنخواہوں میں ساڑھے 10فیصد اضافے کا مطالبہ ہے جسے حکومت ماننے سے انکار کر رہی ہے۔مظاہرین کی نمایندہ تنظیم کا کہنا ہے کہ مطالبات تسلیم نہ کیے جانے پر مظاہرین میں سخت اشتعال ہے۔ ان کے مطالبات میں ایسی کوئی چیز شامل نہیں ہے،جو ضرورت سے زائد یا غیر سنجیدہ ہو۔ خبررساں اداروں کے مطابق ہڑتال کے بعد جرمن سول سروس فیڈریشن یونین کے ساتھ وفاقی حکومت اور بلدیہ کے نمائندوں کا ایک نیا دور پوٹسڈیم میں شروع ہوگیا ہے اور حکومت مظاہرین کو ہڑتال ختم کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔