تیل کی قیمتوں میں کمی کے باوجود ڈیزل پیٹرول سے 17 پنس مہنگا فروخت

March 30, 2023

لندن (پی اے )تیل کی قیمتوں میں کمی اور پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں یکساں شرح سے کمی کے باوجود ڈیزل پیٹرول سے 17پنس فی لیٹر مہنگا فروخت کیاجارہاہے، اس وقت ڈیزل اوسطاً 1.64 پونڈ فی لیٹر جبکہ پیٹرول 1.47پونڈ فی لیٹر فروخت کیاجارہاہے ،RACنے اس فرق کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ تھوک قیمتوں میں کمی صارفین کو منتقل نہیں کیاجارہاہے ریٹیلرز کا کہناہے کہ انھوں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ڈرائیوروں پر پڑنے والے دبائو کا اندازہ ہے ،RAC کا کہناہے کہ ڈیزل کی تھوک قیمت میں کمی ہوئی ہے اور اب ڈیزل کی قیمتیں پیٹرول کی قیمتوں کے مساوی ہوگئی ہیں ،فیول سے متعلق ترجمان سائمن ویلمز کا کہناہے کہ ڈیزل او ر پیٹرول کی قیمتوں میں 17 پنس کے اضافے کو انتہائی غیر معمولی قرار دیاہے انھوں نے تھوک قیمتوں میں کمی کے ساتھ ہی قیمتوں میں کی جانی چاہئے تھی۔ان کا کہناہے کہ بڑی سپر مارکیٹس کو قیمتوں میں کمی کا فائدہ عام صارف کر منتقل کرنے کیلئے کافی وقت دیا جاچکاہےلیکن وہ قیمتیں کم کرنے سے گریزاں ہیں جو کہ مجرمانہ بات ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ریٹیلرز پورے مارچ کے مہینے کے دوران7 پنس فی لیٹر کے بجائے اوسطاً 20 پنس فی لیٹر مناف لیتی رہی ہیں جبکہ طویل عرصے یہ مارجن یا منافع گاڑیوں کے تمام مالکان سے وصول کیاجاتا رہاتھا۔ سپر مارکیٹس کی نمائندہ برٹش ریٹیل کنسورشیم کا کہناہے کہ ریٹیلرز کا گاڑی مالکان کو جس دبائو کا سامنا ہے اس کا احساس ہے پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے ان پر پڑنے والے دبائو کو کم کرنے کیلئے ہم سے جو کچھ ہوسکے گا ضرور کریں گے۔تیل اور گیس کے تجزیہ کار ناتھن پائپر کا کہناہے کہ ڈیزل کی قیمتیں ہمیشہ ہی برطانیہ میں پیٹرول سے زیادہ رہی ہیں کیونکہ پیٹرول کے مقابلے میں ڈیزل حکومت کو درآمد کرنا پڑتاہے اور برطانیہ یوکرائن کی جنگ سے قبل روز سے اپنی ضرورت کاکم وبیش 20 فیصد روس سے درآمد کرتا رہاہے ۔لیکن موٹرنگ گروپ کاکہناہے پیٹرول کے ریٹیلرز قیمت میں اضافہ تو فوری کردیتے ہیں لیکن اس میں کمی کرنے گریزان رہتے ہیں جس کو بوجھ خریدار پر پڑتاہے ،کمپٹیشن اور مارکیٹس اتھارٹی اب اس بات کی تفیتش کررہاہے کہ قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کے دوران ریٹیلرز نے غیرمعمولی منافع تو نہیں سمیٹا۔