سنگین مقدمات کی تفتیش کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں، آئی جی

April 01, 2023

لاہور(کر ائم رپو رٹرسے)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ قتل، ڈکیتی، زیادتی اور اغواء برائے تاوان کے مقدمات کی تفتیش کو روایتی مہارت کے ساتھ ساتھ جدید فارنزک سائنس کے موثر استعمال سے جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے ۔ آئی جی نے کہاکہ انویسٹی گیشن مانیٹرنگ یونٹس سنگین جرائم کے مقدمات کی تفتیش کی ڈیجیٹل مانیٹرنگ کو یقینی بنائیں ۔آئی جی پنجاب کے احکامات پر انویسٹی گیشن ونگ پنجاب کی مانیٹرنگ ٹیموں نے 40سنگین جرائم کے کیسز کی تفتیش مکمل کراتے ہوئے چالان عدالتوں میں جمع کرادئیے ہیں۔ ان مقدمات میں ڈکیتی قتل، اغواء برائے تاوان، گینگ ریپ، بچوں اور خواتین سے زیادتی، اندھے قتل سمیت دیگر سنگین مقدمات شامل ہیں۔ مزید برآں پنجاب پولیس نے گھریلو تشدد، استحصال، زیادتی سمیت دیگر صنفی جرائم کی شکار خواتین کی مدد و تحفظ کیلئے 6 سرکاری و نجی اداروں کے ساتھ مفاہمتی یادداشت دستخط کئے ہیں۔ پنجاب پولیس کی جانب سے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور جبکہ ویمن پروٹیکشن اتھارٹی، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ، سماجی تنظیم اخوت، دستک چیریٹیبل ٹرسٹ، بالی میموریل ٹرسٹ، سی بی ایل اور یو ایس اپریل کی جانب سے ان اداروں کے سربراہان اور سینئر افسران نے ایم او یوز پر سائن کئے۔ ایم او یوز کے تحت پنجاب پولیس اور تمام ادارے مل کر مشکلات کی شکار خواتین کو مدد، تعاون اور راہنمائی فراہم کریں گے۔ ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ گھریلوخواتین، ورکنگ لیڈیز اور طالبات سمیت معاشرے کی تمام خواتین کی مشکلات کا ازالہ او ر انہیں مختلف سماجی مسائل اور صنفی جرائم سے ہر ممکن تحفظ فراہم کرنا پنجاب پولیس کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔لہذا صنفی جرائم کی شکار خواتین کی مدد و تحفظ کیلئے صوبے کے تمام اضلاع میں ￿تحفظ سنٹرز￿ کو فعال کرتے ہوئے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں ہیں ۔ اخوت فاؤنڈیشن کی جانب سے ڈاکٹر کامران شمس نے پنجاب پولیس کی کاوش کو سراہا۔ ڈی جی ویمن پروٹیکشن اتھارٹی ارشاد وحید نے کہاکہ پنجاب پولیس کے تحفظ سنٹرز تشدد اور مختلف مسائل و جرائم کی شکار ہزاروں خواتین کا سہارا ثابت ہونگے ۔تقریب میں ایس ایس پی ندا عمر چھٹہ نے خواتین کو درپیش مسائل اور صوبے میں صنفی جرائم کی صورتحال بارے پریزنٹیشن دی۔