تعلیمی اداروں میں منشیات فروشی روک نہیں پائے، چیف سیکریٹری کا اعتراف

May 26, 2023

کراچی(سید محمد عسکری) چیف سکریٹری سندھ ڈاکٹر سہیل راجپوت نے کہا ہے یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ ٹاپ کلاس اور مہنگے تعلیمی اداروں کے طلبہ کو منشیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے ہم کوششوں کے باوجود منشیات کی فراہمی کو روک نہیں سکے ہیں اور اس حوالے سے تمام ادارے ناکام ہوگئے ہیں وہ جمعرات کو جنگ سے خصوصی گفتگو کررہے تھے انھوں نے کہا کہ منشیات سے بچاؤ کے دو مراکز منگو پیر اور ملیر میں قائم کردئیے ہیں جب کہ تیسرا اقوام متحدہ کے تعاون سے عالمی معیار کا مرکز بحالی ضلع جنوبی میں قائم کیا جائے گا جس کے لیے 30مئی کو اجلاس ہوگا منگوپیر کے بحالی مرکز 200اور ملیر کا 100بستروں پر مشتمل ہے جہاں منشیات کے عادی افراد کا علاج کیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ بدقسمتی سے کرسٹل اور دیگر مہنگی منشیات معتمل علاقوں میں بلا رکاوٹ مل جاتی ہے جہاں طلبہ اور نوجوانوں کو ٹارگٹ کیا جاتا ہے خصوصا اسکول، کالج اور یونیورسٹی کے طلبہ اس کا آسانی سے ہدف بن جاتے ہیں اور اس حوالے سے مسلسل شکائتیں موصول ہورہی اور والدین بے بس ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تمام تر اقدامات کے باوجود سپلائی چین نہیں توڑ پائے ہیں اگر منشیات فروش پکڑے بھی جاتے ہیں تو آسانی سے چھوٹ جاتے ہیں کیونکہ ان کے پاس بے حساب پیسہ ہوتا ہے اور وہ مہنگا وکیل کرتے ہیں جو ان کی عدالتوں سے ضمانتیں کرا لیتے ہیں۔ انھوں کہا کہ منشیات کو روکنے کے حوالے سے ہم قانون سازی کرنے جارہے ہیں کہ منشیات فروشی ناقابل ضمانت جرم ہو اور اس کا مقدمہ تیزی سے چلے تاکہ سزا ہوسکے ۔