9 مئی کا پر امن احتجاج نہیں تھا، عدلیہ بھی کمزور ثابت ہوئی،HRCP

June 01, 2023

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) پاکستان کمیشن برائے انسانی حقوق نے تمام سیاسی فریقین کو خبر دار کیا ہے کہ زیر حراست افرادپر تشدد یا کسی بھی طرح کا ناروا سلوک انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دو صحافیوں کی گمشدگی کی بھی شفاف طریقے سے تحقیقات کی جائیں نتائج کو منظر عام پر لایا جائے اور مجرموں کا کڑا احتساب کیا جائے، ایچ آر سی پی کو موجودہ سیاسی بحران پر گہری تشویش ہے ، 9 مئی کے دوران املاک کی بے دریغ تباہی کے واقعات کو ہوا دی گئی آتشزنی، ہنگامہ آرائی، لوٹ مار، توڑ پھوڑ اور ریاستی اور نجی املاک پرحملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ پر امن احتجاج نہیں تھا عدلیہ بھی کمزور ثابت ہوئی ہے اسکے باہمی اتحاد وغیر جانبداری کی کمی کے اختیارات کی تقسیم پر سنگین اثرات مرتب ہوئے ہیں افسوس ہے کہ عدلیہ اپنی آزادی اور غیر جانبداری کو معتبر طریقے سے برقرار رکھنے میں ناکام رہی جس نے ملک میں قانون کی حکمرانی کے بحران کو مزید بڑھا دیا ہے،نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں جنرل سیکرٹری اسد بٹ و دیگر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کمیشن کی چیئرپرسن حنا جیلانی نے کہا کہ حکومت عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں نا کام رہی ہے نو مئی کے واقعات کے بعد صورتحال اور زیادہ خراب ہوگئی ان اقدامات سے لوگوں کے ذہنوں میں بھی زہر گھولا جارہا ہےریاست نے جو اقدامات کئے ہیں یہ کارروائیاں نہیں بلکہ غصہ نکالا جا رہا ہےاگرچہ سیاسی کارکنوں اور پی ٹی آئی کے حامیوں کیخلاف تشدد اور زیر حراست تشدد کے بہت سے الزامات کی تصدیق ہونا باقی ہے تاہم ایسے تمام الزامات کی آزادانہ تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں سرکاری اور نجی املاک کی تباہی کے ذمہ داروں کوجوابدہ ٹھہرایا جانا چاہئےپی ٹی آئی پر پابندی عائد کرنے کی کوئی بھی کوشش ایک غیر متناسب اور غیر محتاط اقدام ہو گا جس سے بری مثال قائم ہوگی، کسی بھی صورت قومی انتخابات کو اکتوبر 2023سے آگے موخر نہیں کیا جانا چاہئے ۔