برطانیہ مصنوعی ذہانت پر عالمی کانفرنس کی میزبانی کرے گا، حکومت

June 09, 2023

لندن ( پی اے ) حکومت نے کہا ہے کہ برطانیہ ٹیکنالوجی کو درپیش ’’ انتہائی اہم خدشات‘‘ سے نمٹنے کے لئے اس موسم خزاں میں مصنوعی ذہانت ( اے آئی) پر ایک کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ واضح رہے کہ مصنوعی ذہانت کو درپیش خدشات پر متعدد وارننگز سامنے آ چکی ہیں۔دنیا بھر میں ریگولیٹرز خدشات کے باعث ڈیوائس کے نئے قوانین مرتب کرنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ وزیراعظم رشی سونک نے کہا ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ برطانیہ ان اقدامات کی قیادت کرے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جا سکے کہ مصنوعی ذہانت کے فوائد کو انسانیت کی بہتری کے لئے استعمال کیا جا ئے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت ہماری زندگیوں کو بہتر بنانے کی بھرپور استعداد رکھتی ہے تاہم یہ ضروری ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ اسے اس طرح ترقی دی جائے کہ وہ خطرات سے پاک اور محفوظ ہو۔ اب تک یہ علم نہیں ہو سکا کہ اس کانفرنس میں کون کون شرکت کرے گا مگر حکومت نے کہا ہے کہ وہ اہم ممالک، ٹیکنالوجی کی مرکزی کمپنیوں اور تحقیقی ماہرین کو مصنوعی ذہانت کو درپیش انتہائی اہم خدشات کا جائزہ لینے اور سیفٹی اقدامات پراتفاق کے لئے اس کانفرنس میں مدعو کرے گی۔واشنگٹن ڈی سی میں رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے جہاں مسٹر سونک صدر بائیڈن سے اس معاملے پر تبادلہ خیالات کررہے ہیں، وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ مصنوعی ذہانت پر تبادلہ خیالات کی قیادت کے لئے برطانیہ بہترین جگہ ہے۔ ڈائوننگ سٹریٹ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی مصنوعی ذہانت کی اہم فرمس کے سربراہوں سے ملاقاتیں اس کا ثبوت ہیں۔ اس نے اس امر کی نشاندہی بھی کی کہ اس شعبہ میں 50000 افراد ملازمت کرتے ہیں جس کی برطانیہ میں مالیت 3.7 بلین پونڈز سے زائد ہے۔ تاہم اس شعبہ میں برطانوی لیڈرشپ کی اہلیت کے بارے میں سوالات بھی اٹھ رہے ہیں۔ چیٹہام ہائوسزڈیجیٹل سوسائٹی انیشی ایٹیو کی ریسرچ فیلو یاسمین عافینہ نے کہا ہے کہ وہ نہیں سمجھتیں کہ برطانیہ حقیقی معنوں میں اس جوش و خروش کا اظہار کر سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ ای یو اور امریکہ کے درمیان گورننس اور ایگولیٹری اپروچز میں شدید اختلافات ہیں۔