’’تاپی‘‘ منصوبے پر پیش رفت

June 10, 2023

ترکمانستان افغانستان پاکستان انڈیا (تاپی) گیس پائپ کا منصوبہ، جو عرصے سے افغانستان کے حالات اور بین الاقوامی پیچیدگیوں کے باعث جمود کا شکار تھا، فعالیت کی طرف بڑھتا محسوس ہو رہا ہے۔ اس پیش رفت کا اظہار جمعرات (8؍جون 2023ء) کو اسلام آباد میں پاکستان اور ترکمانستان کی طرف سے مشترکہ عملدرآمد منصوبے کے معاہدے پر دستخطوں کی صورت میں ہوا۔ پاکستان کے وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک اور ترکمانستان کے اسٹیٹ منسٹر اور چیئرمین ترکمانستان گیس سکت بابا ییف نے دستخط کئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ’’تاپی‘‘ کو پورے خطّے کی خوشحالی کا اہم منصوبہ قرار دیا۔ مجوزہ گیس پائپ لائن اشک آباد سے شروع ہوکر کابل کے راستے پاکستان اور پھر انڈیا پہنچے گی۔ اس کی طوالت 1814کلومیٹر اور گنجائش 33بلین کیوکب میٹر قدرتی گیس ٹرانسپورٹ کرنے کی ہوگی۔ جب یہ پروجیکٹ کام کریگا تو پورے خطے میں توانائی کی فراہمی کے ذریعے اقتصادی خوشحالی کا ذریعہ بنے گا۔ وزیراعظم پاکستان نے منصوبے پر جلد عملدرآمد کا عہد دہرایا اور امید ظاہر کی کہ متعلقہ فریقین تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاکر اس پروجیکٹ کو جلد از جلد تکمیل تک پہنچائیں گے۔ توانائی کا حصول آج کے دور کا بڑا چیلنج ہے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کیلئے ضروری ہے کہ انرجی حاصل کرنے کے امکانات پر تیزی سے کام کیا جائے۔ میاں شہباز شریف نے اپنی ٹیم کو ہدایت کی کہ وہ تاپی پروجیکٹ کے سلسلے میں پلاننگ اور عملدرآمد کے کام میں تیزی لانے کیلئے تمام ممکنہ کاوشیں بروئے کار لائے۔ پاکستان اور ترکمانستان دونوں تاریخ، ثقافت اور مذہب کے گہرے رشتے میں جڑےہیں اور متعدد میدانوں میں ایک دوسرے سے تعاون کرسکتے ہیں۔ قدرتی گیس ذخائر کے حامل ترکمانستان کیلئے پاکستان گیٹ وے کا کام بھی کر سکتا ہے۔ توقع کی جانی چاہئے کہ آنے والے برس تاپی منصوبے کی تکمیل کی صورت میں خطے میں علاقائی تعاون اور خوشحالی کے نئے دور کی نوید لائیں گے۔