لندن (پی اے) اقتصادی تعاون اور ترقی سے متعلق عالمی سطح پر منظورشدہ تنظیم اور ای سی ڈی نے کہا ہےکہ برطانیہ میں اس سال جی7ممالک کے مقابلے میں افراط زر کی شرح سب سے زیادہ رہے گی۔ او ای سی ڈی نے اگلے سال کے لئے برطانیہ کی شرح نمو میں بھی کمی کر دی ہے اور کہا ہے کہ اگلے سال بھی افراط زر میں اضافے کا دباؤ برقرار رہے گا۔ تنظیم کے مطابق عالمی معیشتوں میں شرح نمو اس سال کے اوائل کے مقابلے میں زیادہ رہے گی لیکن نرخوں میں اضافے کی وجہ سے سے یہ اضافہ بہت زیادہ نہیں ہوگا۔ برطانیہ میں رواں سال افراط زر کی شرح 9.1فی صد رہا ہے جبکہ گزشتہ منگل کو یہ شرح 11.1فی صد تھی ۔ او ای سی ڈی کا کہنا ہے کہ اسے توقع ہے کہ افراط زر کی شرح اس سال 7.2 فی صد پر آجائے گی۔ ادھر وزیراعظم رشی سوناک اور چانسلر جیریمی ہنٹ پر افراط زر کی شرح نصف کرنے کا وعدہ پورا کرنے کے لئے دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔ تازہ ترین پیش گوئیوں میں اگلے سال افراط زر کی شرح 2.9فیصد رہنے کا کہا جا رہا ہے جو کہ او ای سی ڈی کے تخمینے سے 0.1فیصد زیادہ ہوگی۔ او ای سی ڈی کا کہنا ہے کہ جی20 ممالک میں اس سال افراط زر کی شرح 6فیصد رہے گی۔ تنظیم نے رواں سال برطانیہ میں شرح نمو 0.3فی صد رہنے کی پیش گوئی کی ہے جو کہ جی7ممالک میں دوسرے نمبر پر سب سے کم ہے۔