انگلینڈ میں جونیئر ڈاکٹرز اور کنسلٹنٹس کی ہڑتالوں سے ایک ملین سے زائد آپریشنز اور اپائنٹمنٹس منسوخ ہوئے، اعداد و شمار

September 27, 2023

لندن (پی اے) انگلینڈ میں ورکرز کی جانب سے تنخواہوں اور شرائط کار پر ہڑتالوں کی کارروائی کی وجہ سے ایک ملین سے زائد این ایچ ایس اپائنٹمنٹس اور آپریشنز منسوخ کر دیئے گئے اور ہیلتھ باسز نے اس صورتحال سے مریضوں کو پہنچنے والی تکلیف کے بارے میں متنبہ کیا ہے۔ ہیلتھ منیجرز کی نمائندگی کرنے والے این ایچ ایس پرووائیڈرز کا اندازہ ہے کہ گزشتہ ہفتے جونیئر ڈاکٹرز اور کنسلٹنٹس کی جانب سے کی جانے والی ڈبل ہڑتال کا مطلب ہے کہ ملک میں اس حوالے سے اعداد و شمار کے اعلان میں انتہائی نقصان دہ اور مایوس کن صورت حال نئے سنگ میل تک پہنچ جائے گی۔ انگلینڈ میں این ایچ ایس میں کام کرنے والے مختلف شعبوں کے ورکرز کی ہڑتال کی کارروائی دسمبر 2022میں شروع ہوئی تھی۔ این ایچ ایس انگلینڈ کے مطابق ہسپتالوں میں داخل مریضوں اور بیرونی مریضوں کے اپائنٹمنٹس اور آپریشنز کی منسوخی کی سرکاری تعداد فی الوقت 885,154ہے، اگر کمیونٹی اور مینٹل ہیلتھ کے اعداد و شمار کو بھی اس میں شامل کر لیا جائے تو مجموعی تعداد 940,000سے زیادہ ہے حالانکہ یہ اعداد و شمار ڈیٹا کی ڈپلیکشن کی وجہ سے اپائنٹمنٹس اور آپریشنز کی منسوخی کی اصل تعداد کی عکاسی نہیں کرتے۔نیشنل ہیلتھ سروس پرووائیڈرز (این ایچ ایس) کی ڈپٹی چیف ایگزیکٹیو سیفرون کورڈیری کا کہنا ہے کہ فوری تشویش ایسے مریضوں کے ساتھ ہونی چاہئے، جن کی تعداد ایک ملین سے زیادہ گنی جا سکتی ہے، جن کے اپائنٹمنٹس،آپربشنز اور علاج ان ہڑتالوں کی وجہ سے منسوخ یا موخر ہو گئے ہیں۔ ٹرسٹ لیڈرز یہ بات اچھی طرح سے سمجھتے ہیں کہ اس صورت حال سے مریضوں اور ان کے پیاروں کو کیا تکلیف پہنچ سکتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ لگاتار ہڑتالوں کے اثرات کو کم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے لیکن یہ اعداد و شمار ہڑتالوں کی وجہ سے بڑھتے ہوئے تعطل کی کہانی کے صرف ایک چھوٹا سے حصے کو نمایاں کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان پروسیجرز اور اپائنٹمنٹس کے وہ سرکاری اعداد و شمار، جن سے ہم آگاہ ہیں، کو ری شیڈول کر دیا گیا ہے۔ یہ خیال کیا جاتا ہے کہ مزید ہزاروں مزید مریض متاثر ہوں گے کیونکہ ٹرسٹ ہڑتالوں کے ان دنوں کیلئے کیئر بکنگ نہیں کر رہے ہیں، جن کے بارے میں وہ پیشگی جانتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ مریضوں کے علاج اور آپریشنز اور اپائنٹمنٹس میں ہر تاخیر کے پیچھے ایک حقیقی اور انسانی قیمت ہوتی ہے۔ مس کورڈیری نے متنبہ کیا کہ موسم سرما قریب آ رہا ہے اور وسائل مزید سکڑ رہے ہیں اور ورکرز کی ہڑتالیں ہیلتھ سروسز پر مکمل طور پر ناپسندیدہ بوجھ بن جائیں گی۔ جونیئر ڈاکٹرز تنخواہوں میں 35 فیصد اضافہ کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال جاری رکھیں گے جب تک حکومت انہیں کوئی ایسی قابل اعتماد آفر نہیں کرتی، جسے برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن (بی ایم اے) اپنے اراکین کے سامنے منظوری کیلئے پیش کر سکے۔ کنلٹنٹس افراط زر سے اوپر 11فیصد پے ایوارڈ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کی کونسل کے چیئرمین پروفیسر فل بانفیلڈ کا کہنا ہے کہ آخری چیز یہ ہے کہ مطالبات کی عدم منظوری پر ہماری کیئر میں موجود مریضوں کیلئے مزید رکاوٹ پیدا ہوگی اور مجھے انتہائی افسوس ہے کہ ایسا ہو رہا ہےلیکن انہوں نے کہا کہ یہ ہڑتالیں این ایچ ایس کی طویل مدتی پائیداری اور مستقبل میں تمام مریضوں کی بہتر دیکھ بھال کیلئے تربیت یافتہ ڈاکٹرز کو یقینی بنانے کے بارے میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈاکٹرز ہیں، جنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور سکلز کے ساتھ کئی برسوں سے نسبتاً کم تنخواہوں کے باوجود مریضوں کا علاج جاری رکھا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کوویڈ 19 پینڈامک کے دوران کتنے ڈاکٹروں، نرسوں اور دیگر کیئر ورکرز کی بہت سی فیملیز کو ایک خوفناک اور وحشیانہ تجربے سےگزرنا پڑا ہے، کتنے ہی ڈاکٹرز اور کیئر ورکرز اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران اپنی جانوں کو گنوا بیٹھے۔ این ایچ ایس کی تاریخ کی بدترین ویٹنگ لسٹس کے چیلنجز سے نمٹنے میں مشکلات کا سامناکرنا پڑ رہا ہے، جس نے گزشتہ دہائی میں مریضوں کو متاثر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انسانی زندگیوں کو بچانے کیلئے گراں قدر خدمات انجام دینے والے ہیلتھ ورکرز کی میڈیکل کیئر کی قدر و قیمت کو تسلیم نہ کرنے کا انتخاب کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کے ہاتھ میں ہے کہ وہ آئندہ برسوں میں این ایچ ایس میں ڈاکٹرز کی ریٹینشن اور ریکروٹمنٹ کو محفوظ رکھے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے جتنی دیر تک اپنا سر ریت میں دبائے گی، ہڑتالیں اور ویٹنگ لسٹ سرکاری خزانے پر اتنی ہی زیادہ مہنگی ثابت ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں این ایچ ایس ورک فورس کے مستقبل کیلئے سرمایہ کاری کرنا کوئی ذہانت کی بات نہیں ہے کہ آپ ہیلتھ کیئر سروس انجام دینے والے ورکرز کو تنخواہوں میں کوئی قابل قدر اضافہ آفر کرنے سے انکار کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات کیلئے ہمارے دروازے ایک سال سے کھلے ہیں اور ہم اپنے مریضوں کی بہتر کیئر کی خاطر امید کرتے ہیں کہ حکومت کو بالاخر ہماری بات سننا پڑے گی۔ بی بی سی نے یہ انکشاف کرنے کیلئے فریڈم آف انفارمیشن لاز کا استعمال کیا کہ این ایچ ایس کو ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں کو کور کرنے کیلئے لاکھوں پونڈز کی ادائیگی کرنا پڑر ہی ہے۔ کنسلٹنٹس اور جونیئر ڈاکٹرز کا مزید مشترکہ ہڑتالیں کرنے کا پلان ہے، جس کے مطابق 2، 3 اور 4 اکتوبر کو تین دن کیلئے ہڑتالیں کی جائیں گی۔ ڈپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر ترجمان نے کہا کہ اگلے ہفتے جونیئر ڈاکٹرز اور کنسلٹنٹس کی ہڑتالوں کے مربوط اقدام سے مریضوں اور ساتھی این ایچ ایس سٹاف کیلئے مزید ناقابل قبول رکاوٹ پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پے ریویو باڈی کی سفارشات کو مکمل طور پر قبول کیا، یعنی جن ڈاکٹروں نے اس سال اپنی ہسپتال ٹریننگ شروع کی ہے، وہتنخواہ میں 10.3فیصد اضافہ وصول کر رہے ہیں جبکہ جونیئر ڈاکٹر کی اوسط 8.8 فیصد اور کنسلٹنٹس کی تنخواہوں میں 6فیصد اضافہ ہو رہا ہے اور وہ پہلے ہی ملک میں 2 فیصد ٹاپ ارنرز میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ حتمی پے ایوارڈ اور 10 لاکھ سے زیادہ دیگر این ایچ ایس ورکرز کی نمائندگی کرنے والی یونینز کی اکثریت نے ہماری اس پے آفر کو قبول کر لیا ہے اور ہڑتال کی مزید کارروائی ختم کر دی ہے ہیلتھ اینڈ سوشل کیئر سیکرٹری واضح ہیں کہ اگر بی ایم اے اس نقصان دہ تعطل کی کال کو ختم کر دے تو ان کے دروازے نان پے ایشوز پر بات کرنے کیلئے کھلے ہوئے ہیں۔