پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین اورلڑکیاں فیسٹولا کا شکار ہو تی ہیں ، سیکرٹری صحت

November 28, 2023

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سیکرٹری صحت بلوچستان عبداللہ خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں 20 لاکھ جبکہ پاکستان میں ہر سال 5 ہزار خواتین اور لڑکیوں کو فیسٹولا کی بیماری سے تکلیف اور تنہائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ فیسٹولا کے حوالے سے آگاہی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ یہ بات انہوں نے پیر کو مقامی ہوٹل میں ایم این سی ایچ اور یو این ایف پی اے کے تعاون سے فیسٹولا کی شناخت اور علاج سے متعلق منعقدہ سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہی ، سیمینار سے ڈاکٹر شیر شاہ ، صوبائی کوارڈنیٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر گل سبین اعظم غوریزئی ، پروگرام کواڈنیٹر یواین ایف پی اے انیتا آہوجا ، پروفیسر ڈاکٹر حق نواز ، ڈاکٹر بلقیس اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سیکرٹری صحت عبداللہ خان نے کہا کہ سول اسپتال کوئٹہ ، بی ایم سی اور شیخ زید اسپتال کے یورالوجی ڈپارٹمنٹ میں فیسٹولا وارڈ کو فعال کیا جاے گا ، ایم این سی ایچ پروگرام ضلعی ہیڈکوارٹر اسپتالوں میں فیسٹولا کی بیماری کے علاج کے لیے فوری طور سینٹرز بناے ۔صوبائی کوارڈنیٹر ایم این سی ایچ ڈاکٹر گل سبین اعظم غوریزئی نے کہا کہ ہزاروں خواتین فیسٹولا کی بیماری کی وجہ سے معاشرے سے کٹ کر رہ جاتی ہیں ،بلوچستان میں زچگی کی صحت کے بارے میں شعور اجاگر کرنے اور فیسٹولا کے روک تھام کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے ،یہ ایک قابل علاج مرض ہے اس مرض میں مبتلا سینکڑوں عورتیں آپریشن کے بعد صحت یاب ہوکر معمول کی زندگی گزار رہی ہیں ۔ پروگرام کواڈنیٹر یواین ایف پی اے انیتا آہوجا نے کہا کہ حکومت کو تولیدی صحت ، غربت اور کم عمری کی شادی کے مسائل کے حل کو ترجیح دینی چاہیے ۔ڈاکٹر شیر شاہ نے کہا کہ اب تک بلوچستان میں 1704 فیسٹولا کی مریضاوں کا علاج ہوچکا ہے جو آپریشن کے بعد صحت یاب ہو کر معمول کی زندگی گزار رہی ہیں ۔پروفیسر ڈاکٹر حق نواز نے کہا کہ فیسٹولا کا اگر علاج بروقت نہ کیا جائے تو سنگین پیچیدگیاں پیدا ہوتی ہیں۔