لندن (پی اے) بجلی کے سپلائرز موسم سرما میں بجلی کے استعمال میں کمی پر کچھ ہائوس ہولڈز کو ڈسکائونٹ کی آفر کریں گے۔ بدھ کے روز کچھ گھرانوں کو کم بجلی استعمال کرنے کیلئے ڈسکائونٹ آفر کئے جائیں گے تاکہ سردی کے موسم میں بجلی کی ڈیمانڈ میں کمی لائی جا سکے۔ نیشنل گرڈ ای ایس او سکیم میں سائن اپ کرنے والے سپلائرز سمارٹ میٹر والے ان کسٹمرز کو رقم واپس کرنے کی پیشکش کریں گے، جنہوں نے 17:00سے 18:30 جی ایم ٹی کے درمیان بجلی کا کم استعمال کیا ہے۔ نیشنل گرڈ کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بجلی کی فراہمی کسی خطرے میں ہے۔ نیشنل گرڈ نے مزید کہا کہ کہ اس پر لوگوں کو پریشان نہیں ہونا چاہئے۔ اس نے یہ سکیم گزشتہ سال شروع کی تھی اور نومبر کے آغاز میں اپنا پہلا ایونٹ چلایا تھا۔ انفرادی انرجی سپلائرز یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ کسٹمرز کو بجلی کی کھپت میں کمی کیلئے کتنی رقم ادا کی جاتی ہے اور آیا یہ رقم بلز سے منہا کی جائے گی یا اکاؤنٹس میں جمع ہوتی ہے یا اگر نقد رقم کے طور پر واپسی کیلئے دستیاب ہوتی ہے۔ نیشنل گرڈ ای ایس او کا کہنا ہے کہ اس نے بدھ کی شام کو معمول کی سپلائی مارجن سے زیادہ سخت ہونے کی پیش گوئی کے بعد بجلی کی کھپت کو کم کرنے والے لوگوں کو رعایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ یہ احتیاطی اقدامات ہماری ضرورت کے مطابق کپیسٹی بفر کو برقرار رکھنے کیلئے کئے جا رہے ہیں۔ نیٹ ورک آپریٹر کا کہنا ہے کہ اس ہفتے برطانیہ کے بیشتر حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 2 سینٹی گریڈ سے 6 سینٹی گریڈ کے آس پاس رہنے کی توقع ہے لیکن یہ سکاٹ لینڈ اور ناردرن انگلینڈ کے کچھ حصوں میں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے بھی زیادہ نہیں ہو سکتا۔ میٹ آفس نے سنو اور آئس کی دو یلو وارننگز جاری کی ہیں۔ ایک بدھ، جمعرات کو 11:00 جی ایم ٹی تک ناردن اور ایسٹرن سکاٹ لینڈ، نارتھ ایسٹ انگلینڈ اور یارکشائر کیلئے ہے جبکہ دوسری جمعرات کو ایسٹرن سکاٹ لینڈ اور نارتھ ایسٹ انگلینڈ کیلئے 11:00 جی ایم ٹی تک کیلئے ہے۔ نام نہاد ڈیمانڈ فلیکسیبلٹی سروس ہائوس ہولڈز کو نقد رقم بچانے کے قابل بناتی ہے، اگر وہ ایک مخصوص مدت (جب ڈیمانڈ زیادہ ہوتی ہے) کیلئے کھانا پکانے یا واشنگ مشین کے استعمال جیسی ہائی پاور ایکٹیوٹی سے گریز کریں۔ سرد موسم اور ہوا کی کمی کے باعث بجلی کی ڈیمانڈ زیادہ متوقع ہے۔ تاہم نیشنل گرڈ ای ایس او نے کہا کہ سکیم کی ڈیپلائمنٹ عوامل کے امتزاج پر مبنی ہے۔ یہ سکیم ان بزنسز کیلئے بھی اوپن ہے، جو مثال کے طور پر اپنی پروڈکشن کے نظام الاوقات کو تبدیل کر سکتے ہیں یا عروج کے اوقات میں بیٹریوں یا جنریٹرز پر سوئچ کر سکتے ہیں۔ نیشنل گرڈ ای ایس او کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال 31 انرجی پرووائیڈرز کے 1.6 ملین ہائوس ہولڈز اور بزنس آرگنائزیشنز نے 22 ایونٹس میں حصہ لیا تھا۔ اس کا کہنا ہے کہ بچت کردہ توانائی کی مقدار تقریباً 10 ملین گھروں کو بجلی فراہم کرنے کیلئے کافی تھی، تاہم انفرادی سپلائرز اپنی رعایت کا خود فیصلہ کرتے ہیں، یہ جاننا مشکل ہے کہ اوسطاً کتنی زیادہ رقم کمائی گئی۔ آکٹوپس انرجی نے تصدیق کی کہ وہ بدھ کے سیشن کیلئے سائن اپ کرے گی۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال اس کی آفر میں 700,000 کسٹمرز نے حصہ لیا تھا اور ٹاپ 5 فیصد شرکا نے موسم سرما میں تقریباً 40 پونڈ کی بچت کی تھی۔ سپلائر کا کہنا ہے کہ اس موسم سرما میں وہ اپنے کسٹمرز کو پوائنٹس یا اکاؤنٹ کریڈٹ پیش کر رہا ہے اور اس کا مقصد لوگوں کیلئے اپنے آپشنز پیدا کرنا ہے کہ وہ انہیں اپنے چیرٹی عطیات میں تبدیل کریں۔ سپلائر کا کہنا ہے کہ سکیم میں سائن اپ کرنے والے کسی بھی آکٹوپس کنزیومر کو اس کے اکاؤنٹ پر 100 پوائنٹس دیئے جائیں گے جبکہ مزید 3,200 پوائنٹس فی کلو واٹ بچانے پر دستیاب ہوں گے، جس کے بارے میں سپلائر کا کہنا ہے کہ اس کی قیمت 4 پونڈ ہے۔ برطانیہ بجلی پیدا کرنے کیلئے گیس پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ گیس سے چلنے والے پاور سٹیشن ملک کی بجلی سپلائی کا 40 فیصد سے زیادہ پیدا کرتے ہیں۔ یوکرین میں جنگ شروع ہونے سے گیس کی فراہمی میں خلل پڑا اور گزشتہ موسم سرما میں روس کی طرف سے یورپ کو سپلائی کی جانے والی گیس کے حوالے سے بہت سے ملکوں کو متبادل سپلائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس سے طلب میں اضافہ ہوا اور برطانیہ پر اس کا خاصا اثر پڑا۔