• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑھتے کرائے اور پسند کا فقدان، خاندان چھوٹے مکان لینے پر مجبور ہیں

لندن (پی اے) تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق بڑھتے ہوئے کرائے اور پسند کے فقدان کے سبب فیملیز چھوٹے مکان لینے پر مجبور ہو رہے ہیں اور 30سال سے زیادہ عمر کے کرائے دار بڑھتے ہوئے کرائے کی وجہ سے نسبتاً سستے علاقوں کو منتقل ہو رہے ہیں کیونکہ لوگ اب اپنے بجٹ میں رہنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نیشنل ہائوسنگ فیڈریشن کا کہنا ہے کہ معمر افراد کو صحت کے خطرات لاحق ہو رہے ہیں اور وہ زیادہ غیر محفوظ اور زیادہ کرائے کےمکانوں میں رہنے پر مجبور ہیں۔ مکانوں کے کرائے کی شرح میں کم و بیش 10 فی صد سالانہ کی شرح سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کرائے کے مکانوں کی طلب زیادہ ہے اور دستیاب مکانوں کی تعداد کم ہے کیونکہ بہت سے لوگ اپنا مکان فروخت کر چکے ہیں۔ کرائے میں اضافے کی وجہ سے نوجوانوں اور سنگل فیملیز اپنی زندگی کا آغاز کرنے میں دقت پیش آرہی ہے۔ رواں سال کی پہلی ششماہی کے دوران ایک اور 2 کمروں کے مکان کرایہ پر حاصل کرنے والے زیادہ تر لوگوں کی آمدنی 30 سے 70 ہزار پونڈ کے درمیان تھی۔ ڈیٹا لوفٹ کے مطابق 30 سے 70 ہزار پونڈ آمدنی والے بیشتر لوگ اس سے پہلے 3 بیڈروم کےمکانوں میں رہتے تھے لیکن رواں سال ایسے لوگوں کی تعداد صرف 51فیصد رہ گئی۔ ڈیٹالوفٹ کے مینجنگ ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کرایہ داروں کے معیار زندگی میں یہ فرق کرائے میں اضافے اور کرائے کے مکاناں کی عدم دستیابی کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ پراپرٹی پورٹل زوپلا کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ مکانوں کی خریدوفروخت میں مندی یا سست روی مکانوں کے کرائے میں اضافہ کا اصل سبب ہیں۔ این ایچ ایف نے متنبہ کیا ہے کہ بڑی تعداد میں پنشن کی عمر کو پہنچنے والے لوگ کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں۔ ان کے پنشنر بننے کے بعد کرایہ برداشت کرنا ان کے لئے ممکن نہیں ہوگا اس لئے سوشل ہومز کی تعمیر کے پروگرام پر تیزی سے عمل کرنے کی ضرورت ہے۔
یورپ سے سے مزید