خصوصی افراد کے مسائل آج تک کسی نے حل کرنے کی کوشش نہیں کی ،رہنما

December 07, 2023

کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)آخر کب تک پاکستان میں بسنے وا لے معذور آنسوؤں اور نفرتوں سے بھری زندگی میں سسک سسک کردم توڑتے رہیںگے۔ ان کے لئے آج تک کسی نے بھی اس سنگین مسئلے پر سوچنے اور اسے حل کرنے کی کوشش نہیں کی ۔تفصیلات کے مطابق معذوروں کے عالمی دن کی مناسبت سے مختلف نوعیت کی معذوری کاشکار جہانگیر خان ، ریاض بلوچ ،ضیا خان ،محمد جان ،رضوان احمد،اسلم ،نبیل اور دیگر کا جنگ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھاکہ اسلامی ریاست ہوتے ہوئے ان کا خیال کرنا لازم ہے جبکہ انسانی حقوق کا عالمی چارٹر بھی ان کے حقوق کی بات کرتا ہے۔ 3 دسمبر کو دنیا بھر میں خصوصی افراد کا عالمی دن منایا جاتا ہے لیکن پاکستان میں یہ دن صرف سیشنز اور سمینارز تک محدود ہے جبکہ عملی طور پر کام صفر ہے۔خصوصی افراد کو آمد و رفت کا بہت مسئلہ ہے، ان کیلئے دفاتر اور عمارتیں قابل رسائی نہیں ہیں۔ ان میں ریمپ نہیں ہے جس کے باعث انہیں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس کے علاوہ تمام عمارتوں میں معذور فرینڈلی ٹائلٹ نہیں ہیں جو ایک بہت بڑا مسئلہ ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تمام سرکاری و نجی دفاتر اور عمارتوں میں خصوصی افراد کیلئے علیحدہ ٹائلٹ اور ریمپ بنائے جائیں،انھوں نے کہاکہ عام انسان کی طرح ہمیں بھی جینے کا حق ہےہمیں بھی محبت، پیار، خلوص اور اپنوں کی ضرورت ہوتی ہے مگر ہمارے معاشرے کا رویہ اس سے بر عکس ہے ہر سال لاکھوں معذور علاج معالجہ کی سہولتیں نہ ملنے کی وجہ سے گھٹ گھٹ کر مر جاتے ہیں سرکاری سطح پر ویل چیئر تو دور کی بات انہیں بیساکھیاں، چھڑیاں اور مصنوعی اعضا بھی فراہم نہیں کیے جاتے ہیں ہمارے پورے ملک میں معذوروں کا ایک بھی بحالی مرکز ایسا نہیں جو جدید آلات سے لیس ہو اور جہاں معذورافراد کو اپنے اس عذر کے باوجودبھر پور انداززندگی گزارنے کی تربیت دی جا سکے۔جو چند مراکز ہیں وہاں بھی ضروری آلات موجود نہیں حتیٰ کہ وہ آلات بھی دستیاب نہیں جو معذور افراد کے لئے انتہائی ناگزیر تصور کئے جاتے ہیں اور جن پر ان اسپیشل افراد کی زندگی کا دار و مدار ہوتا ہے ۔انھوں نے کہاکہ اگرمعذار افراد کے ساتھ تعاون کیا جائے تویہ عام لوگوں کی طرح زندگی گزار سکتے ہیں،معذور افراد معاشرے کا حسن ہیں اور یہ حسن ہمارے تعاون اور احساس کے بغیر ناممکن ہے۔ اب معذوروں کے حوالے سے قانون میں تبدیلی ہونی چاہیے اور معذور افراد کے لیے علیحدہ وزارت بھی ہونی چاہیے تاکہ ان کے مسائل حل ہوسکیں۔