کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے صدر شمس الرحمٰن سواتی نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان میں ٹریڈ یونینز پر عائد پابندیاں فوری طور پر ختم ، بند ٹرینیں بحال ، پاکستان ریلویز کوئٹہ ڈویژن میں ختم شدہ 700 اسامیاں بحال ، بلوچستان سمیت پورے ملک میں سرکاری ملازمین کو ڈسپیریٹی الاؤنس ادا کیا جائے کم از کم اجرت کے قانون پر مکمل عملدرآمد کیاجائے ہر ادارے میں ٹریڈ یونین کا حق دیا جائے سوشل سیکورٹی ، ای او بی آئی ، ورکرز ویلفیئر فنڈ میں 100 فیصد مزدوروں کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا جائے دیہاڑی دار طبقے کو ای او بی آئی میں رجسٹرڈ کیا جائے یہ بات انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ساڑھے 8 کروڑ سے زائد مزدور ہیں جو ملک کی آبادی کا تقریباً تیسرا حصہ بنتے ہیں ان میں سے 83 فیصد دیہاڑی دار مزدور ہیں مگر افسوسناک امر یہ ہے کہ ان پر لیبر اور سماجی بہبود کے قوانین کا اطلاق ہی نہیں ہوتا پاکستان نے عالمی ادارہ محنت آئی ایل او کے معیار کو تسلیم کررکھا ہے لیکن عملی طور پر ٹریڈ یونین کی آزادی نہیں یونین سازی پر قدغنیں اور یونین رہنماؤں کو سنگین مقدمات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ سوشل سیکورٹی ،ای او بی آئی اور ورکرز ویلفیئر فنڈ میں رجسٹرڈ اداروں کی تعداد نہایت کم ہے جس کے باعث کروڑوں مزدور بنیادی سہولیات سے محروم ہیں ٹھیکیداری نظام کو فروغ دے کر مزدوروں کو مستقل روزگار اور تحفظ سے محروم کیا جا رہا ہے 3 کروڑ سے زائد مزدوروں کے بچے تعلیم سے محروم ہیں جو قومی المیہ ہے۔