لاکھوں فلسطینی قحط سے بس ایک قدم دور ہیں، اقوام متحدہ

March 01, 2024

نیویارک( نیوز ڈیسک)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینیوں تک امداد پہنچانے میں رکاوٹ بن رہا ہے جس کی وجہ سے غزہ میں پونے چھ لاکھ افراد قحط کا شکار ہونے سے بس ایک قدم دور ہیں۔ اقوام متحدہ کے حکام نے کہا ہے کہ اسرائیل بڑے ’ منظم ‘ انداز میں امداد کو فلسطینی باشندوں تک پہنچنے سے روک رہا ہے۔اقوام متحدہ کی انسانی امداد کی ایجنسی ( او سی ایچ اے ) کے ڈپٹی چیف نے غزہ میں فوڈ سیکورٹی پر ہونے والے سلامتی کونسل کے اجلاس کو بتایا کہ فروری کے اختتام پرغزہ میں پانچ لاکھ 76ہزار افراد قحط کا شکار ہونے سے محض ایک قدم کے فاصلے پر ہیں۔اقوام متحدہ کی ایجنسی کے مطابق شمالی غزہ میں دو سال سے کم عمر ہر6میں سے ایک بچہ خوراک کی شدید کمی کا شکار ہے، اور اگر اس سلسلے میں کچھ نہ کیا گیا تو پھر غزہ میں وسیع پیمانے پر قحط پڑ جانے کا خطرہ ہے جس کے نتیجے میں جنگ کا نشانہ بننے والے ( فلسطینی باشندوں) کی تعداد مزید بڑھ جائے گی۔عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ کے امدادی گروپوں کوغزہ میں رسد پہنچانے میں بڑھتی ہوئی رکاوٹوں کا سامنا ہے، ان رکاوٹ میں سڑکوں کی بندش، باہر جانے اور گفت وشنید کرنے پر پابندی، غیرضروری طور پر طویل پروسیجر، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور زمین پر بکھرا ہوا ’ زندہ‘ گولہ بارود شامل ہے۔اس کے علاوہ امدادی قافلوں کو بھی اسرائیلی فوج کی جانب سے گولہ باری کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کی وجہ سے ضرورتمند لوگوں تک امداد پہنچانا ممکن نہیں رہتا، اسرائیل فوج کی جانب سے امدادی کارکنان کو ہراساں بھی کیا جاتا ہے۔او سی ایچ اے کے مطابق اس نوع کی رکاوٹیں کھڑی کرکے ا سرائیل نے غزہ تک امداد کی ترسیل تقریباً ناممکن بنادی ہے۔