برطانیہ میں فروخت پھلوں، سبزیوں اور مصالحوں میں مضر صحت کیمیکلز کے اثرات

April 10, 2024

لندن (وجاہت علی خان) برطانیہ میں فروخت کئے جانے والے پھلوں، سبزیوں اور مصالحوں میں دیر تک رہنے والے کیمکیلز پائے گئے ہیں جن کے لوگوں کی صحت پر ممکنہ اثرات ہو سکتے ہیں، حکومت کی طرف سے جاری کی گئی ایک تازہ ترین ریسرچ کے مطابق ’’پی ایف اے‘‘ کیمیکلز جو کیڑے مار ادویات میں استعمال کئے جاتے ہیں 2022 میں ان کی شناخت کی گئی تھی انہیں ’’ہمیشہ کیلئے کیمیکلز‘‘ کا نام دیا گیا ہے کیونکہ ان کے بریک ڈاؤن ہونے یا ختم ہونے میں صدیوں کا وقت لگ سکتا ہے، یہ کیمیکلز جانداروں کے جسموں میں جمع ہو جاتے ہیں جس سے صحت کو شدید خطرات ہو سکتے ہیں۔ محکمہ ماحولیات کی ایڈوائزری کمیٹی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2022 میں برطانیہ کی سپلائی چین میں دستیاب کھانے پینے کے 3,300 سے زیادہ نمونوں کی تقریبا 401 کیڑے مار ادویات کی باقیات کے لئے جانچ کی گئی تھی جس کے نتیجہ میں اس ٹیسٹ کے نمونوں میں 95فیصد کیڑے مار ادویات پر مشتمل تھے، یہ ٹیسٹ انگور کے 109نمونوں میں سے 42فیصداور ٹماٹر کے 96نمونوں میں سے 38فیصد ٹیسٹ کئے گئے تھے علاوہ ازیں آڑو، ککڑی، خوبانی اور پھلیوں میں بھی مزکورہ کیمیکلز پائے گئے، اس ضمن میں’’ پیسٹی سائیڈ ایکشن نیٹ ورک یوکے‘‘ کے ایک ترجمان نک مول نے کہا ہے کہ PFA کو کینسر جیسی بیماریوں سے جوڑنے والے شواہد کے بڑھتے ہوئے حجم کو دیکھتے ہوئے یہ بات انتہائی تشویشناک ہے کہ برطانوی عوام کے پاس یہ کیمیکلز کھانے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا کہ یہ کیمکلز مستقبل میں اُن کے اجسام میں رہیں، مذکورہ ادارہ حکومت پر زور دے رہا ہے کہ وہ 25’’پی ایف اے‘‘ کیڑے مار ادویات پر پابندی لگائے جو اس وقت برطانیہ میں زیر استعمال ہیں جن میں سے چھ کو ’’انتہائی مضر‘‘ قرار دیا گیا ہے، اس تنظیم نے کہا ہے کہ حکومت کسانوں کی مدد میں بھی اضافہ کرے تاکہ وہ کیمیکلز پر انحصار ختم کریں۔ کیم ٹرسٹ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر شوبھی شرما جو انسانوں اور جانوروں کو نقصان دہ کیمیکلز سے بچانے کی مہم چلاتی ہیں نے کہا PFA’s مکمل طور پر انسانی ساختہ کیمیکلز کا ایک گروپ ہے جو ایک سو سال قبل اس کرۂ ارض پر موجود نہیں تھا اور اب دُنیا کے ہر کونے کو آلودہ کر چکا ہے۔