وزیر اعلیٰ کے اعلان کے باوجود فنڈز جاری نہیں کئے جارہے،ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان

April 16, 2024

کوئٹہ ( اسٹاف رپورٹر)جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کاتنخواہوں اور پنشنز و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ اور ملازمین کو سالانہ بجٹ میں اعلان شدہ 35 فیصد اور منطور شدہ الاونسز کی عدم ادائیگی کے خلاف جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی دھرنا پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ کی صدارت میں ہوا۔ دھرنے سے پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی، پروفیسر ارسلان شاہ، سید شاہ بابر، پروفیسر ڈاکٹر عبدالمنان کاکڑ، میر محمد اسلم بنگلزئی اور حافظ عبدالقیوم شاہوانی نے خطاب کیا۔ جبکہ ڈاکٹر صلاح الدین سمالانی رہنماء ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔مقررین نے کہا کہ پورا رمضان اورعیدالفطر کے روز بھی اپنے جائز اور بنیادی حق کے لئے احتجاج کرتے رہے لیکن وزیر اعلیٰ بلوچستان کے اعلان اور وعدے کے باوجود فنڈز جاری نہیں کئے جارہے بلکہ جامعہ بلوچستان کی خودمختاری میں مداخلت کی جارہی ہے اور انکوائری کے نام پر جامعہ بلوچستان کو درپیش مالی بحران سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ مقررین نے کہا کہ جامعہ بلوچستان کے پالیسی ساز اداروں خصوصا سینٹ، سینڈیکیٹ، فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی میں جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، افسران اور ملازمین کی منتخب نمائندگی یقینی بناکر سابقہ وائس چانسلران کا احتساب ان ہی پالیسی ساز اداروں کے ذریعے کیا جائے،۔مقررین نے اعلان کیا کہ 16 اپریل منگل کو بھی جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام، افسران اور ملازمین جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ سریاب روڈ پر احتجاجی کیمپ اور احتجاجی ریلی نکالی جائے گی جس میں جامعہ کےاساتذہ کرام، آفیسرز اور ملازمین بھرپور انداز میں شرکت کریں گے اس ضمن میں پرنٹ، الیکٹرانک میڈیا سمیت سول سوسائٹی کے ممبران سیاسی جماعتوں اور دیگر سے اس احتجاج میں شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔