اساتذہ بھرتی سے متعلق وزیراعلیٰ کےحکم کی اہمیت نہیں، امان اللّٰہ کنرانی

May 29, 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے وزیراعلی بلوچستان کی جانب سے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی کے اساتذہ بھرتی سے متعلق پریس کانفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاہےکہ ریاست پاکستان آئین پر قائم ہے۔ اس کی روشنی میں کل اسمبلی میں آئین جیت گیا اوروزیراعلی کی انا ہار گئی اب ان کی جانب سے بزعم خود اعلانات فرمائے جارہے ہیں حالانکہ آئین کے آرٹیکل 129/130 کا مطالعہ کریں تو کل کی طرح ان کی غلط فہمی دور ہوجائے گی وہ اپنی کانفرنس کو سپریم کورٹ کے المصطفی کے نظیر کی روشنی میں PLD 2016 SC 808 پر نظر ڈالیں تو انہیں پتہ لگ جائے گا کہ حکومت کس کا نام ہے۔ محکمہ تعلیم بلوچستان حکومت و کابینہ کی منظوری سے اساتذہ کی بھرتیوں کیلئے 2019 میں پالیسی مرتب کرچکا ہے جس کے تحت باقاعدہ محکمہ تعلیم نے 17 مارچ 2023 کو اشتہار کے ذریعے درخواستیں طلب کیں اور اس کی روشنی میں محکمہ تعلیم کی نگرانی میں ایس بی کے یونیورسٹی نے 9 مئی 2023 کو امیدواروں کو سکریننگ ٹیسٹ کیلئے شیڈول دیا جس میں تقریبا” دو لاکھ کے قریب امیدواروں نے شرکت کی جو 20 مئی سے 20 جون 2023 تک ایک ماہ جاری رہے اور اس سے ان کا ایک استحقاق بن گیا تاہم بعد میں عدالتی چارہ جوئی کے باعث اس کے نتائج تعطل کا شکار رہے۔ سپریم کورٹ کے سامنے محکمہ تعلیم و ایس بی کے یونیورسٹی و امیدواران ہائی کورٹ کے فیصلے کو کالعدم قرار دلانے میں درخواست گزار بنے وہاں یہ تمام امور زیر بحث آئے ۔وزیراعلی اساتذہ کی کرپشن پر دور بین نصب کرکے نئے نئے اعلانات فرمارہے ہیں وہ کسی بھی لحاظ سے ان کے دائرہ اختیار میں نہیں۔نہ آئین کا آرٹیکل 12ان کو کوئی بھی پالیسی موثر باماضی کی اجازت دیتا ہے یہ آسامیاں ہر صورت میں سپریم کورٹ کے فیصلے محررہ 24اپریل 2024 کے تحت حکومت بلوچستان کی پالیسی مجریہ 2019 کے مطابق ہی پر کی جاسکتی ہیں۔