پشاور (یڈی رپورٹر ) جماعت اسلامی کی خاتون ممبر ، خیبر پختونخواہ قومی جرگہ اور سٹی میٹروپولیٹن پشاور کی رکن ناصرہ عبادت نے پرامن مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ گھناؤنا فعل اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست پرامن شہریوں کی بجائے دہشت گردوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ کون سا قانون یا مذہب ایسی سفاکیت کی اجازت دیتا ہے؟ کیا امن اور دہشت گردی کے خاتمے کا مطالبہ کرنا جرم ہے۔ کیا اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھانا گناہ ہو گیا ہے، فیض آباد میں پرتشدد مظاہرین کو انعامات سے نوازا جاتا ہے لیکن امن کا مطالبہ کرنے والے پرامن پشتونوں کو گولیوں سے نوازا جاتا ہے۔ وہ اسے دو قومی نظریہ سمجھتی ہے جس کی ہم مخالفت کرتے ہیں اور کرتے رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جماعت اسلامی پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتی ہے