مقبول بٹ شہید کی 36 ویں برسی، امریکا اور اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر سے فوج کا انخلا کرائیں، کشمیری رہنما

February 20, 2020

بارسلونا (شفقت علی رضا) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سپین کے زیر اہتمام کشمیری لیڈر مقبول بٹ شہید کی 36ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی ، اس سلسلے میں کشمیری کمیونٹی نے ایک تقریب کا انعقاد کیا جس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کی سعادت قاری محمد تنویر نے حاصل کی، تقریب کے سٹیج سیکرٹری جاوید ملک جبکہ مہمان خصوصی برسلز سے آئے ہوئے جے کے ایل ایف یورپ کے جنرل سیکرٹری ظہیر زاہد تھے، تقریب کی صدارت حمید دُرانی نے کی، خطاب کرنے والوں میں سردار نعیم صدر جے کے ایل ایف سپین، زونل نائب صدر کاظم شاہ، نامدار اقبال خان ایڈووکیٹ، سردار ارشد، پروفیسر سلیمان، سردار ظہیر زاہد، جاوید ملک، راجہ طاہر، شفیق تبسم، سردار شفیق، خواجہ جاوید اور چوہدری ظہیر عاطف شامل تھے، مقررین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حصول کے لئے کی جانے والی کوششیں کسی بھی پلیٹ فارم سے ہوں سب کی ایک ہی منزل ہے اور وہ ہے مقبوضہ کشمیر کی آزادی، مقررین کا کہنا تھا کہ بے شک ہم اپنے اپنے نظریات پر قائم رہیں لیکن ہمارا راستہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی کی جانب جانا چاہئے، انہوں نے کہا کہ ہم شہدائے کشمیر کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، افضل گرو اور مقبول بٹ شہید کا تختہ دار کو چومنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ کشمیری اپنا حق لینے کے لئے جان کی پرواہ نہیں کرتے، مقررین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ اور بڑی طاقتوں کو چاہئے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈال کر شہید مقبول بٹ اور افضل گرو کا جسد خاکی اُن کے لواحقین کے حوالے کروائیں تاکہ وہ شہداء کو اپنے مذہبی رسومات کے ساتھ دفن کر سکیں، مقررین کا کہنا تھا کہ بڑی طاقتوں کو چاہئے کہ وہ کشمیریوں کو حق رائے دہی کا استعمال کرنے دیں جب تک مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا ہم کشمیریوں کی سفارتی، ثقافتی اور اخلاقی مدد جاری رکھیں گے، انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک، امریکا اور اقوام متحدہ سمیت دوسرے ممالک کو انڈین افواج کے کشمیر سے انخلاء کے لئے مودی سرکار پر زور دینا چاہئے، انہوں نے کہا کہ چھ مہینے ہونے کو ہیں اور کشمیریوں پر کرفیو لگایا گیا ہے جس سے اُن کی روزمرہ کی زندگی اجیرن بن چکی ہے، نوجوانوں کو بے گناہ پابند سلاسل کیا جا رہا ہے، ماوں بہنوں کی عزتیں پامال کی جا رہی ہیں اور دُنیا اپنی آنکھیں بند کئے بیٹھی ہے، انہوں نے کہا کہ کشمیری 74سال سے زیادہ کا عرصہ ہوا ظلم و تشدد برداشت کر رہے ہیں اور یہ نا انصافی کسی کو نظر نہیں آ رہی۔ تقریب کے اختتام پر حافظ صدیق نے شہدائے کشمیر کے درجات کی بلندی، علی گیلانی اور یاسین ملک کی صحت یابی اور کشمیریوں کی آزادی کے لئے خصوصی دُعا کرائی۔