رنگ روڈ ، اہم ٹیکنیکل پوائنٹس میں ماہرین کی کمیٹیاں بنا کر جائزہ لیا جائے ، سابق ڈپٹی کمشنر

May 13, 2021

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے) رنگ روڈ منصوبہ کی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے رکن اور سابق ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن ریٹائرڈ انوارالحق کے پندرہ صفحات پر مشتمل داخل کیے گئے جواب میں انہوں نےزیادہ تر اہم ٹیکنیکل پوائنٹس میں ماہرین پر مشتمل کمیٹیوں کو جائزہ لے کر فیصلہ لینےکی حمایت کی ۔کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق نے کہا کہ نیسپاک کی2017 والی رنگ روڈ الائنمنٹ کبھی کسی مجاز فورم پر منظوری کیلئے پیش نہیں کی گئی تھی۔حالانکہ 2017سے2018تک آر ڈی اے نے متعدد مرتبہ پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ سیل کو یادہانی کے مراسلے بھجوائے۔ ریڈیو پاکستان تا مورت والی الائنمنٹ کی منظوری پراجیکٹ سٹیئرنگ کمیٹی نے راولپنڈی اجلاس میں دی جس میں ڈاکٹر سلمان شاہ بھی شریک تھے۔2017والی تجویز میں روات تا رنگ روڈ براستہ ڈی ایچ اے12اعشاریہ5کلومیٹر کی روڈ شامل نہیں تھی۔انوار الحق نے بڈنگ اشتہار کے حوالے سے کہا کہ تمام سٹیک ہولڈرز بالخصوص سی ڈی اے ، این ایچ اے اور ٓئی سی ٹی ایڈمنسٹریٹن سے طویل مشاورت اور پراجیکٹ ریویو کمیٹی کی طرف سے27فروری2017کو منظوری کے بعد کیا گیااور نیسپاک نے بھی2021میں نئی الائنمنٹ کی کچھ تبدیلیوں کے ساتھ تصدیق کی تھی۔اٹک لوپ اور پسوال زگ زیگ کے حوالے سے سابق ڈپٹی کمشنر راولپنڈی کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق نے مؤقف اختیار کیا کہ پرائیویٹ پارٹنر شپ بورڈ،فنانس،قانون اور انجینئرنگ کے ماہرین پر مشتمل کمٹی قائم کی جائے جو جائزہ لے کہ الائنمنٹ ٹھیک ہے کہ نہیں۔کیپٹن ریٹائرڈ انوار الحق نے کہا کہ الائنمنٹ2017اور2021کے تفصیلی جائزہ کیلئے ماہرین پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے جو کی جانے والی تبدیلیاں کا جائزہ لے اور پھر دیکھا جائے کوئی فائدہ اٹھایا گیا ہے کہ نہیں۔ نوا سٹی کو این او سی سول ایوی ایشن نے اپنے طور پر جاری کیا اس حوالے سے آرڈی اے سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی تھی۔سول ایوی ایشن کے این او سی کیلئے قانونی ماہرین کی ٹیم بنائی جائے ۔