• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کاحکم، بھارتی سپریم کورٹ

بھارت کی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کاحکم، بھارتی سپریم کورٹ


بھارتی سپریم کورٹ میں مقبوضہ کشمیرمیں پابندیوں،آرٹیکل 370 کی منسوخی کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

 یہ بھی پڑھیے: مقبوضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن 43ویں روز میں داخل

بھارت کی سپریم کورٹ نے مودی حکومت کو مقبوضہ کشمیر میں معمولات زندگی بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے کانگریس رہنما فاروق عبداللّٰہ کی رہائی کی درخواست پر جموں وکشمیر حکومت کونوٹس جاری کیے۔

یہ بھی پڑھئے: مقبوضہ کشمیر:بھارت کے خطرناک عزائم!

 کانگریس رہنما غلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیر جانے کی اجازت دی گئی، چیف جسٹس رنجن گگوئی نے کہا ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ خود مقبوضہ کشمیر جائیں گے۔

عدالت نے غلام نبی آزاد کو مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کی اجاز ت دیتے ہوئے کہا کہ کانگریس رہنما سری نگر، اننت ناگ اور بارہ مولا جا سکتے ہیں لیکن وہاں کوئی تقریر یا ریلی نہیں نکال سکتے۔

فاروق عبداللّٰہ کی رہائی سے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ نے وفاقی اور جموں و کشمیر حکومت کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

مرکزی اور جموں و کشمیر حکومت کو حلف نامے جمع کرانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔ بھارتی سپریم کورٹ نےمعاملے کی مزید سماعت کیلئے 30 ستمبر کی تاریخ مقرر کردی.

یہ بھی پڑھئے: جموں و کشمیر کے بہترین مفاد کو مد نظر رکھ کر اقدامات کیے ،بھارت

واضح رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ بھارتی سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔

جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس نے سپریم کورٹ میں آرٹیکل370 کی منسوخی کے خلاف پٹیشن دائر کی تھی۔

پٹیشن میں موقف اختیار کیا گیا تھا  کہ کشمیر کا علیحدہ آئین تھا، بھارتی صدر کو کشمیری مقننہ کی منظوری کے بغیر وادی کی سیاسی شکل بدلنے کا اختیار حاصل نہیں ہے۔

دوسری جانب کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج کی کشمیریوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کا سلسلہ برقرار ہے، مقبوضہ وادی میں لاک ڈاؤن اور کرفیو کا آج 43 واں روز ہے، ایک جانب جبری پابندیاں عائد ہیں تو دوسری جانب قابض فوج نہتے کشمیریوں کا لہو بہانے میں مصروف ہے۔

بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر میں گولیاں مار کر دو نوجوانوں کو شہید کردیا جبکہ ایک نوجوان کو دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد اس سے زندہ رہنے کا حق چھین لیا۔

تازہ ترین