• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کیا واقعی کھیرا سیاہ حلقوں کا خاتمہ ممکن بناتا ہے؟

اکثر و بیشتر خواتین گھر یا بیوٹی پارلرز میں آنکھوں پر کھیروں کے قتلے رکھے ہوئے دیکھی جاتی ہیں کیوں کہ یہ ایک تاثر عام پایا جاتا ہے کہ کھیرا جلد کو نرم، بے داغ اور تروتازہ بناتا ہے، کھیروں کو آنکھوں پر رکھنے کے نتیجے میں کچھ فوائد بھی حاصل ہوتے ہیں یا یہ صرف مفروضہ ہے۔

مارکیٹ میں سیکڑوں بیوٹی کریمز اور پروڈکٹس بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی بیوٹی پروڈکٹ میں کھیرے کا یا پھر کھیرے سے حاصل ہونے والے غذائی اجزا کا استعمال کیا ہے اور ایسا برسوں سے ہوتا چلا آ ر ہا ہے، اس سے متعلق سائنس کیا کہتی ہے یہ جاننا بھی ضروری ہے۔

صِفر کیلوریز رکھنے والے کھیرے میں پانی کی زیادہ مقدار پائی جاتی ہے اسی لیے استعمال سے آنکھوں اور جِلد پر ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے اور سکون ملتا ہے، کھیرا ٹھنڈے ماسک کی طرح کام کرتا ہے، اس کی افادیت آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں اور جِلد پر اُس وقت مزید بڑھ جاتی ہے جب یہ  پہلے سے مزید ٹھنڈا کر لیا گیا ہو۔

اس طرح کھیرے کے استعمال سے آنکھوں پر ٹھنڈی شے لگنے کے سبب خواتین آنکھوں کو  بند کر کے کچھ دیر کے لیے پر سکون ہو کر لیٹ جاتی ہیں اور چہرے کی جِلد بھی پرسکون ہونے کے سبب اس دوران کیا گیا فیشل یا چہرے پر لگایا گیا ماسک زیادہ مؤثر ثابت ہوتا ہے ۔

آنکھوں پر کھیرا رکھنا سیاہ حلقوں کے لیے موثر ثابت ہوتا ہے یا نہیں؟

ماہرینِ جلدی امراض و جڑی بوٹیوں کے مطابق جِلد پر کھیرے کا استعمال مثبت ثابت ہوتا ہے مگر واضح اور دیرپا نتائج حاصل کرنے کے لیے صرف دو قتلے رکھ لینا کافی نہیں ہیں، اس کا باقاعدگی سے روزانہ کی بنیاد پر استعمال لازمی ہے۔

کھیروں میں وٹامن سی، اینٹی آکسیڈینٹ اور فولک ایسڈ بھرپور مقدار میں پایا جاتا ہے، وٹامن سی آنکھوں کے ارد گرد جلد میں نئے خلیوں کی نشوونما کو تیز کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے جبکہ فولک ایسڈ آنکھوں کے نیچے سوجن کو کم کرنے میں بھی کردار ادا کرتا ہے۔

کھیرے کے ٹکڑے آنکھوں پر رکھنے کے سبب جلد میں موجود مضر صحت مادوں کا صفایا ہوتا ہے، یہ عمل خراب جِلد کو نرم، صاف شفاف بھی کرتا ہے۔

2012ء میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق کھیرے میں وٹامن کی موجودگی کے سبب یہ   آنکھوں کے گرد سیاہ دھبوں کو کم کرتا ہے، کھیرا جلد کی سیاہ رنگت کو بھی ہلکاکرتا ہے بشرطیکہ اس کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر استعمال کیا جائے۔

تازہ ترین