• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوبن نوٹیال نے نصرت فتح علی خان کا ایک اور گانا چوری کرلیا

ممبئی (آئی این پی) گانے چرانے کی روایت برقرار رکھتے ہوئے بھارت میں ایک بار پھر پاکستانی گانا کاپی کرلیا گیا۔ 

بولی وڈ میں پاکستان کے مشہور گانے چرا کرانہیں اپنے انداز میں ری میک کرنے کی روایت بہت پرانی ہے۔ 

بولی وڈ فلمساز برسوں سے شائقین کی توجہ حاصل کرنے کے لیے بغیراجازت پاکستانی گانے چراتے ہیں اور انہیں ری میک کرکے اپنی فلموں میں شامل کرتے ہیں۔

پاکستانی گانوں کی بھارت میں مقبولیت کا سب سے بڑا ثبوت یہ ہے کہ ہردورمیں معروف گانے ، ان کی دھنیں اور بعض اوقات تو پوری کی پوری میوزک ویڈیو ہی کاپی کرلی جاتی ہے۔

ایسی ہی تازہ کارروائی ایک بار پھر دیکھنے میں آئی ہے کہ بھارتی گلوکار جوبن نوٹیال اور نیتی موہن کا نیا گانا میری زندگی ہے تو پاکستان کے معروف گلوکار استاد نصرت فتح علی خان کی مشہور زمانہ قوالی ’غم ہے یا خوشی ہے تو میری زندگی ہے تو‘ کاپی ہے۔ گلشن کماراینڈ ٹی سیریز کے پیش کردہ نئے گانے میری زندگی ہے تو اس پاکستانی گانے کی کاپی ہے ،جسے پاکستان معروف شاعر ناظر کاظمی نے لکھا تھا اور اسے نصرت فتح علی خان نے 80 کی دہائی میں گایا تھا ۔ 

واضح رہے کہ یہ گانا جان ابراہم کی آنے والی فلم ستیہ میو جیتے میں شامل کیا گیا ہے اس فلم میں اداکار جان ابراہیم مرکزی کردار اداکررہے ہیں۔

یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب بولی وڈ نے مشہور پاکستانی گانوں کو چرایا ہے۔ گزشتہ ہفتے بھارتی گلوکار دھوانی بھانوشالی نے اپنا تازہ ترین گانا ’مہندی‘ پاکستانی لیجنڈری گلوکار عالمگیر کے ’گاگر‘ سے نقل کیا تھا۔

بھارتی فنکار نہ صرف پاکستان سے موسیقی چوری کرنے میں سب سے آگے ہوتے ہیں بلکہ وہ عرب ، کوریا اور ہولی وڈ سے بھی دھنیں چوری کرنے میں مشہور ہیں۔

تازہ ترین