دنیا میں کچھ اقوام ایسی ہیں جنھیں اپنی زبان اور تہذیب پر فخر ہے اور وہ زندہ اقوام انگریزی زبان کی بالا دستی کو حقارت کی نظر سے دیکھتی ہیں۔جب عرب دنیا میں موبائل فون عام ہوئے تو ابتدا میں تو انھیں مجبورا ً رومن حروف (یعنی اے ، بی ،سی، ڈی وغیرہ )استعمال کرنے پڑے لیکن انھوں نے جلد ہی عربی حروف تہجی کو موبائل میں استعمال کے لیے تیار کرلیا اور اب پوری عرب دنیا میں موبائل پر مختصر پیغامات جنھیں انگریزی میں ایس ایم ایس کہا جاتا ہے (اور بعض لوگ جنھیں اردو میں سندیسہ یا سندیسچہ کہتے ہیں) عربی ہی میں بھیجے جاتے ہیں ۔ لیکن واہ رے ہماری قوم ! اردو میں پیغامات اور برقی ڈاک (ای میل) بھیجنے کی سہولت کے باوجودبہت سے لوگ اردو لکھنے کے لیے انگریزی حروف ہی کو استعمال کرتے ہیں۔
فرانس اور ایران میں ہر معاملے میں اپنی زبان کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اپنی زبان سے محبت دراصل قومی غیرت سے جڑی ہوتی ہے۔ فرانسیسی میںانگریزی الفاظ کے استعمال کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔ایران میں تو محمود احمدی نژاد کے دورِ صدارت میں باقاعدہ فہرست جاری کی گئی تھی جس میں پیزا، برگرجیسے الفاظ اورکمپیوٹر کی اصطلاحات کے فارسی مترادفات شامل تھے اور ذرائع ابلاغ (جس کو اب اردو میںبھی چشمِ بد دور ’’میڈیا‘‘کہا جاتا ہے ) کو پابند کیا گیا کہ وہ ان فارسی مترادفات کو استعمال کریں۔ایرانی ذرائع ابلاغ کے مسلسل دہرانے پر یہ اصطلاحات رائج ہوگئیں۔
اس کے برعکس وطن ِ عزیز کے ذرائع ابلاغ کو دیکھیے ۔آج سے تقریباً پچیس سال قبل پاکستان کے قیام کے پچاس سال مکمل ہونے پر اخبارات نے ’’گولڈن جوبلی‘‘ کو اتنا دہرایا کہ زبا ں زدِ خاص و عام ہوگیا اوراس کا صحیح اردو مترادف رائج نہ ہوسکا حالانکہ راقم الحروف اور بعض دوستوں نے بہت کوشش کی کہ گولڈن جوبلی کی بجاے اسے ’’جشن ِ زرّیں ‘‘ کہا جائے لیکن افسوس کہ یہ درخواست صدا بصحرا ہی ثابت ہوئی۔
الحمدللہ، وطن ِ عزیز کے قیام کو ۲۰۲۲ء میں پچھتر سال پورے ہو جائیں گے اور اِس سال یعنی ۲۰۲۱ء میںاگست سے اس کے جشن کا آغاز ہوگا جو پورے سال یعنی اگست ۲۰۲۲ء تک جاری رہے گا ۔ اس سلسلے میں مختلف نوعیت کی تقریبات منعقد ہوں گی اور یقینا یہ بہت مسرت اور تشکر کا موقع ہے ۔سرکاری اور عوامی سطح پر اس سال کو یقینا بہت اہتمام اور احتشام سے منایا جانا چاہیے۔
لیکن اس سلسلے میں التماس ہے کہ پچھتر سالہ جشن کے لیے ’’ڈائمنڈ جوبلی ‘‘ (diamnod jubilee) کی ترکیب کا استعمال انگریزی زبان کی خبروں اور مضامین تک محدودرکھا جائے تو مناسب ہوگا اور اردو میں دائمنڈ جوبلی کے لیے ’’جشن ِ الماسی ‘‘کی ترکیب استعمال کی جائے۔الماس کے معنی ہیں ہیرا جو انگریزی کے ڈائمنڈ کا مترادف ہے۔ اسی سے الماسی بنا ہے، جس طرح زر (یعنی سونا ) سے زریں (سونے کا یاگولڈن کے معنی میں) ہے اورسِیم (یعنی چاندی ) سِیمیں (چاندی کایا سلورکے معنی میں )ہے۔
اردو میں پچیس سالہ جشن کو جشن ِ سیمیں ، پچاس سالہ جشن کو جشنِ زریں اور پچھتر سالہ جشن کو جشن ِ الماسی کہنا چاہیے۔ کاش ہم اپنے قومی تشخص اور قومی زبان پر فخر کرنا سیکھیں ۔