• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چودہویں عالمی اردو کانفرنس میں آج کیا ہوگا؟

کراچی آرٹس کونسل میں جاری چودہویں عالمی اردو کانفرنس میں آج معلومات سے بھرپور سیگمنٹس کا اہتمام کیا گیا ہے۔

آرٹس کونسل میں جاری چودہویں عالمی اردو کانفرنس کا آج دوسرا روز ہے اور آج کانفرنس کا آغاز اردو ناول کی عصری گفتگو سے شروع ہوگا۔

کانفرنس میں بچوں کا ادب اور نئی دنیا بھی آج کے دن کا حصہ ہیں جبکہ دوپہر تین بجے ادبی میلے میں چھ کتابوں کی بھی رونمائی کی جائے گی۔

اردو اور میڈیا کا دور جواں، آج کامران خان کے ساتھ بھی دلچسپ گفتگو کی جائے گی۔

دوسرے روز کا اختتام نئی نسل عالمی مشاعرہ پر ہوگا، ادبی میلے میں آج بھی سیکڑوں کی تعداد میں لوگوں کی آمد متوقع ہے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گزشتہ روز عالمی اُردو کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انتہا پسندی کے ماحول کو ختم کرنے کے لیے مشترکہ جنگ لڑنا ہوگی ،اس سلسلے میں ادباءاور شعراء اپنابہترین کردار ادا کرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں اپنی نوجوان نسل کو کتابوں کے قریب لانا ہوگا، ہر ضلع میں نئی لائبریریاں قائم کی جائیں گی، ادب اور اُردو زبان کے فروغ کے لیے سندھ حکومت ہر ممکن تعاون کرے گی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ شعراءاور ادباءکی کہی ہوئی باتیں دیرپااثر رکھتی ہیں، لہٰذا وہ معاشرے میں موجود بگاڑ کو ختم کرنے کے لیے کردار ادا کریں۔

عالمی اُردو کانفرنس کے افتتاحی اجلاس میں صوبائی وزیر ثقافت و تعلیم سید سردار علی شاہ، ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب اور صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے بھی خطاب کیا۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے افتتاحی تقریب میں بتایا کہ عالمی اُردو کانفرنس کے انعقاد کا مقصد ہی یہ ہے کہ اس فورم سے ایسے سوال اٹھائے جائیں کہ جن سے ہم سب کو یہ معلوم ہو کہ ہماری تہذیب اور سماج کے ساتھ کیا ہوا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یہ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے جو انتہا پسند، تہذیب اور ثقافت کے دشمن ہیں اور جو اس ملک کے امن کوتار تار کرنا چاہتے ہیں ہم ان کے خلاف اپنے قلم اور اپنی مثبت سوچ سے مقابلہ کریں۔

تازہ ترین